وزیر اعظم کی زیر صدارت بجلی چوری کی روک تھام کے حوالے سے اہم جائزہ اجلاس
بجلی چوری میں اور سہولت کاری میںملوث افسران کے خلاف فی الفور تادیبی کارروائی شروع کرنے کی ہدایت ٹرانسفارمرز پر سمارٹ میٹرز لگانے کے منصوبے پر پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت کام کا آغاز ،زیادہ نقصان میں جانے والے فیڈرز پر فیڈر مانیٹرز لگانے کا فیصلہ
جمعرات 28 مارچ 2024 22:25
(جاری ہے)
اجلاس میں وفاقی وزیر پاور اویس احمد لغاری ، وفاقی وزیر اقتصادی امور احد خان چیمہ ، وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ ، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ ، وزیر پٹرولیم مصدق ملک اور متعلقہ اعلی سرکاری افسران نے شرکت کی۔
اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ہماری ذمہ داری ہے کہ بجلی چوری روکنے کی مہم جیسے اقدامات کے ذریعے ایک مستحکم نظام تشکیل دیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ معاشی صورتحال قطعی طور پر بجلی چوری جیسے مسئلے کی متحمل نہیں ہو سکتی۔وزیراعظم نے سخت ہدایت کی کہ ایسے افسران جو کہ بجلی چوری اور اس حوالے سے سہولت کاری میں ملوث ہیں ان کے خلاف فی الفور تادیبی کارروائی شروع کی جائے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کو اربوں ڈالر کا نقصان پہنچانے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے گی۔وزیراعظم نے ہدایت کی کہ لائن لاسز میں کمی اور ٹرانسمیشن لائنز کی اپ گریڈیشن کے حوالے سے جلد از جلد حکمت عملی ترتیب دی جائے ۔ انہوں نے ہدایت کی کہ جنریشن کمپنیز سرکاری خزانے پر بوجھ ہیں جن کی نجکاری کے لئے کام فوری طور پر شروع کیا جائے۔ انہوں نے بلوچستان میں ٹیوب ویلوں کی سولرآئیزیشن کے حوالے سے مکمل پلان بنا کر رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی ۔اجلاس میں ٹرانسفارمرز پر سمارٹ میٹرز لگانے کے منصوبے پر پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے تحت کام کا آغاز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ زیادہ نقصان میں جانے والے فیڈرز پر فیڈر مانیٹرز تعینات کئے جائیں گے۔اجلاس کو انسداد بجلی چوری مہم کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی ۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ جن علاقوں میں بجلی چوری کی شرح کم ہے وہاں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ کم ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پاکستان پینل کوڈ کے سیکشن 462(O)میں آرڈیننس کے ذریعے ترمیم لائی گئی ہے جس کے بعد بجلی چوری اب ایک قابل دست اندازی پولیس جرم ہے ۔اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ پچھلے سال ستمبر میں شروع ہونے والی انسداد بجلی چوری مہم کی وجہ سے بجلی چوری کی شرح میں خاطر خواہ کمی دیکھنے میں آئی، انسداد بجلی چوری مہم کے تحت ستمبر 2023 سے اب تک 57 ارب روپے کی ریکوری یا وصولی کی جا چکی ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مہم کو مثر بنانے کے کئی انسداد بجلی چوری مہم میں ہول آف دی گورنمنٹ اپروچ اپنائی گئی۔ انسداد بجلی چوری مہم کے تحت کارروائیوں کے نتیجہ میں پنجاب میں 45777، سندھ 1250، خیبر پختونخوا میں 5121 جبکہ بلوچستان میں 181 گرفتاریاں عمل میں لائی گئی ہیں۔مہم کے دوران ڈسٹری بیوشن کمپنیز کے 350اہلکار خراب کارکردگی یا سہولت کاری پر معطل کئے گئے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ بجلی چوری روکنے کی لئے ڈویژن اور ضلعی انتظامیہ کی سطح پر ٹاسک فورس کو اچھی کارکردگی پر ریکوری رقم کا کچھ حصہ بطور انعام دیا جائے گا۔مزید قومی خبریں
-
کراچی میں ادھار نہ دینے پر 60 سالہ دکان دار قتل
-
ملک بھر میں سڑکوں اور فٹ پاتھ پر سے تجاوزات 3 دن میں ختم کرنے کا حکم
-
فیصل جاوید اور انسداد دہشتگردی عدالت کے جج میں خوشگوار مکالمہ
-
بانی پی ٹی آئی سمجھتے ہیں کہ وہ بات نہیں کرنی چاہیے جو ملک اور اداروں کیلئے بہتر نہ ہو، وزیر اعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور
-
پیپلز پارٹی کو صرف سندھ تک محدود جماعت کہنے والے آج خود ایک صوبے تک محدود ہو چکے ہیں، فیصل کریم کنڈی
-
وزیراعلی خیبر پختونخوا کے خلاف اسلحہ، شراب برآمدگی کیس کی سماعت ملتوی
-
پی ٹی آئی والے دوبارہ فوج کو سیاست میں دھکیل رہے ہیں، فیصل کنڈی
-
محسن نقوی نے اسلام آباد میں امن عامہ کو بہتر بنانے اور جرائم پیشہ گینگز کی سرکوبی کا محاذ سنبھال لیا
-
دریائوں اور آبی ذخیروں میں پانی کی صورتحال
-
تھائی لینڈ سے غیر قانونی درآمد 200نایاب کچھوے برآمد
-
پاکستان کو پرامن محفوظ اور مستحکم بنائیں گے،خواجہ سعد رفیق
-
پاکستان سمیت دنیا بھر میں فائر فائٹرز کا عالمی دن 4 مئی کو منایا جائے گا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.