ہائیکورٹ ججز کا خط: انکوائری کمیشن بنانے کی منظوری، جسٹس(ر)تصدق جیلانی سربراہ مقرر

جوڈیشل کمیشن میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے الزامات کی تحقیقات کرے گا

ہفتہ 30 مارچ 2024 15:25

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مارچ2024ء) ہائیکورٹ ججوں کے خط کے معاملے پر جوڈیشل انکوائری کمیشن بنانے کی منظوری دے دی گئی اور جسٹس(ر)تصدق جیلانی کو کمیشن کا سربراہ مقرر کر دیا گیا۔ہفتہ کو وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں جوڈیشل کمیشن قائم کرنے کی منظوری دی گئی۔جوڈیشل کمیشن میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز کے الزامات کی تحقیقات کرے گا۔

واضح رہے کہ وزیراعظم نے چیف جسٹس کو کابینہ کی منظوری سیجوڈیشل کمیشن قائم کرنیکی یقین دہانی کرائی تھی۔27مارچ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے 6 ججز نے ججز کے کام میں خفیہ ایجنسیوں کی مبینہ مداخلت اور دبا میں لانے سے متعلق سپریم جوڈیشل کونسل کو خط لکھا تھا۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی، جسٹس طارق محمود جہانگیری، جسٹس بابر ستار، جسٹس سردار اعجاز اسحق خان، جسٹس ارباب محمد طاہر اور جسٹس سمن رفت امتیاز کی جانب سے لکھا گیا۔

(جاری ہے)

خط میں کہا گیا تھا کہ ہم بطور اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججز سپریم جوڈیشل کونسل سے ایگزیکٹیو ممبران بشمول خفیہ ایجنسیوں کے ججز کے کام میں مداخلت اور ججز کو دبا میں لانے سے متعلق رہنمائی چاہتے ہیں۔کہا گیا تھا کہ یہ معاملہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے نتیجے میں سامنے آیا جس میں سپریم کورٹ کی جانب سے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی سال 2018 میں برطرفی کو غلط اور غیر قانونی قرار دیا گیا اور کہا کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو ریٹائرڈ تصور کیا جائے گا۔