Live Updates

محسن نقوی کی مہربانی کہ وزیرداخلہ بن گئے، وہ تو وزیراعظم بھی بن سکتے تھے، رانا ثناء اللہ

وہ جو چاہیں بن سکتے ہیں اس میں کوئی دو رائے نہیں، وہ وزیراعلیٰ پنجاب رہے ہیں یہ کوئی چھوٹی بات ہے؟ وہ چاہیں تو دوبارہ بھی بن سکتے ہیں۔ ٹی وی انٹرویو میں گفتگو

Sajid Ali ساجد علی بدھ 3 اپریل 2024 10:18

محسن نقوی کی مہربانی کہ وزیرداخلہ بن گئے، وہ تو  وزیراعظم بھی بن سکتے ..
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 03 اپریل 2024ء ) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ محسن نقوی صاحب کی مہربانی ہے کہ وہ وزیرداخلہ بن گئے ہیں نہیں تو وہ وزیراعظم بھی بن سکتے تھے، وہ جو چاہیں بن سکتے ہیں اس میں کوئی دو رائے نہیں۔ ایک ٹی وی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ محسن نقوی وزیراعلیٰ پنجاب رہے ہیں یہ کوئی چھوٹی بات ہے؟ وہ چاہیں تو دوبارہ بھی بن سکتے ہیں، وہ جو چاہیں بن سکتے ہیں اس میں کوئی دو رائے نہیں ہے، ان کے علاوہ کچھ اور لوگ بھی ہیں جیسا کہ فیصل واوڈا کا کراچی سے سینیٹر منتخب ہوجانا بھی کوئی معمولی بات نہیں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں سابق وزیر داخلہ نے کہا کہ میرے خیال میں مشکوک خط والا معاملہ گھمبیر نہیں ہے، ان خطوط کی پیچھے کوئی بہت بڑا مقصد نہیں لگتا،حکومت کو اس سے دور رہنا چاہئیے ، اس طرح کی گھٹیا حرکتیں لوگ کرتے رہتے ہیں اگر چند خطوط ملنے سے ججزڈر جائیں تو عدلیہ کا نظام مؤثر نہیں رہے گا، ان خطوط سےخوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے، مشکوک خطوط کے معاملے کی تحقیقات ضرور ہونی چاہئیے، خط لکھنا پاگل پن ہےاگر ایسی کوئی پارٹی ہے تو اس کیخلاف کارروائی ضرور ہونی چاہئیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنی حکومت کو مشورہ ججز خط والے معاملےپر حکومت کو خاموش رہنا چاہئیے، حکومت کو اس معاملے میں بڑھ چڑھ کر کوئی کردارادا نہیں کرنا چاہئیے، سپریم کورٹ کا بینچ ججز خط معاملے پر جو حکم جاری کرے گا حکومت کو اس پر عملدرآمد کرانا ہوگا، حکومت کو بامقصد کردارادا کرنا چاہئیے، حکومت اس معاملے پر اپنا الگ سے مؤقف اختیار کرنے کی بجائے بینچ کے فیصلے پر عمل کرائے۔

عمران خان کی اہلیہ کو جیل میں زہر دیے جانے سے متعلق سوال پر رانا ثناء اللہ نے کہا کہ بشریٰ بی بی کے کھانے میں زہر ملانے کے معاملے کی بھی تحقیقات ہونی چاہئیے، بشریٰ بی بی کو بھی اس حوالے سے شواہد پیش کرنے چاہئیں، انہیں اتنا تک پتا ہے کہ ٹوائلٹ کلینر کے 3قطرے ملائے گئے تو اس کا مطلب ان کے پاس ثبوت ہیں، اگر ایسا ہوا ہے تو اس کی تفتیش ہونی چاہئیے اوراس کردار تک پہنچاجانا چاہئیے جنہوں نے ایسا کیا ہے۔
Live بشریٰ بی بی سے متعلق تازہ ترین معلومات