ْپاکستان دہشتگرد تنظیم ٹی ٹی پی کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں کر رہا، ترجمان دفتر خارجہ

بشام واقعہ پرقانون نافذ کرنے والے ادارے تحقیقات کررہے ہیں، جونہی تحقیقات مکمل ہو جائیں گی میڈیا کو آگاہ کریں گے،پاکستان اور ایران نے تمام باہمی رابطہ چینلز کو بحال کر لیا ہے،ابھی ایران کے صدر کے دورے کے حوالے سے حتمی تاریخ نہیں دے سکتے، ایرانی صدر کے جلد دورے کی توقع ہے،پاکستان ہر سال فلسطین پر قراردادیں جمع کراتا ہے،اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف کے احکامات سے رو گردانی پر زیر احتساب لایا جائے،پاکستان جموں و کشمیر کے مسئلے کا حل کشمیری عوام کی خواہشات و اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق چاہتا ہے، ممتاز زہراہ بلوچ کی بریفنگ

جمعرات 4 اپریل 2024 14:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اپریل2024ء) ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان دہشتگرد تنظیم تحریک طالبان پاکستان کے ساتھ کسی قسم کے مذاکرات نہیں کر رہا، بشام واقعہ پرقانون نافذ کرنے والے ادارے تحقیقات کررہے ہیں، جونہی تحقیقات مکمل ہو جائیں گی میڈیا کو آگاہ کریں گے،پاکستان اور ایران نے تمام باہمی رابطہ چینلز کو بحال کر لیا ہے،ابھی ایران کے صدر کے دورے کے حوالے سے حتمی تاریخ نہیں دے سکتے، ایرانی صدر کے جلد دورے کی توقع ہے،پاکستان ہر سال فلسطین پر قراردادیں جمع کراتا ہے،اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف کے احکامات سے رو گردانی پر زیر احتساب لایا جائے،پاکستان جموں و کشمیر کے مسئلے کا حل کشمیری عوام کی خواہشات و اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق چاہتا ہے۔

(جاری ہے)

ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے انہوںنے کہاکہ ہم افغان انتظامیہ سے توقع کرتے ہیں کہ وہ کالعدم ٹی ٹی پی کے خلاف ایکشن لیں۔بشام میں چینی باشندوں پر حملے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ اس معاملے پر قانون نافذ کرنے والے ادارے تحقیقات کررہے ہیں، جونہی تحقیقات مکمل ہو جائیں گی میڈیا کو آگاہ کریں گے۔انہوںنے کہاکہ داسو حملے کے بعد چین کے ایک سیکیورٹی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا، اس وفد کی سربراہی چین کی وزارت خارجہ نے کی ، اس دورے کا مقصد چین کے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنانا تھا۔

ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ پاکستان کا دہشتگردی کے حوالے سے مؤقف واضح ہے ، پاکستان ہر قسم کی دہشتگردی کو ختم کرنے کا خواہاں ہے، اگر افغانستان اس حملے میں ملوث پایا گیا تو پاکستان یہ معاملہ ان کے ساتھ اٹھائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کے دورہ چین کے حوالے سے اب تک تاریخوں پر فیصلہ نہیں ہوا۔پاک ایران تعلقات کے حوالے سے ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ پاکستان اور ایران نے تمام باہمی رابطہ چینلز کو بحال کر لیا ہے، تجارت کے حوالے سے پاکستان اور ایران میں گہرا تعاون ہے، ابھی ایران کے صدر کے دورے کے حوالے سے حتمی تاریخ نہیں دے سکتے، تاہم ایرانی صدر کے جلد دورے کی توقع ہے۔

انہوں نے دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہم متاثرین کے اہل خانہ، عوام اور ایران کی حکومت کے تئیں اپنی گہری تعزیت پیش کرتے ہیں، یہ حملہ شام کی خودمختاری کی ناقابل قبول خلاف ورزی ہے اور اس کے استحکام اور سلامتی کو نقصان پہنچاتا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین کی ہولناک صورتحال پر پاکستان اپنے سنجیدہ تحفظات ریکارڈ کرتا ہے اور ہر برس فلسطین پر قراردادیں جمع کراتا ہے، ہم غزہ میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہیں اور جنوری میں غزہ کے حوالے سے عالمی عدالت انصاف کے آنے والے فیصلے پر عملدر آمد کا مطالبہ کرتے ہیں۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسرائیل کو عالمی عدالت انصاف کے احکامات سے رو گردانی پر زیر احتساب لایا جائے۔ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کو کئی برسوں سے بھارتی مظالم کا سامنا ہے، پاکستان جموں و کشمیر کے مسئلے کا حل کشمیری عوام کی خواہشات و اقوام متحدہ قراردادوں کے مطابق چاہتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ سیکریٹری سیکیورٹی ڈویڑن نے آستانہ میں شنگھائی کوآپریشن آرگنائزیشن (ایس سی او) کی سیکیورٹی سے متعلق اجلاس میں شرکت کی اور افغانستان کی صورتحال ، سائبر سیکیورٹی اور دیگر امور پر ایس سی او رکن ممالک سے تبادلہ خیال کیا۔