مشیر سیاحت نے گندھارا کوریڈور بل کو مسترد کر دیا

یہ بل صوبائی حکومت کے معاملات میں کھلم کھلا مداخلت ہے،زاہد چن زیب

ہفتہ 6 اپریل 2024 17:45

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 06 اپریل2024ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت، ثقافت و آثارقدیمہ زاہد چن زیب نے قومی اسمبلی میں پیش کردہ گندھارا کوریڈور بل کو مسترد کرتے ہوئے اس اقدام کو صوبائی حکومت کے معاملات میں کھلم کھلا مداخلت قرار دیا ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ رکن قومی اسمبلی رمیش کمار قومی اسمبلی میں پیش کردہ اپنا یہ غیر آئینی بل فورآ واپس لے اور اگر انہیں اسطرح کے متنازعہ بل پیش کرنے کا اتنا ہی شوق ہے تو اپنے صوبہ سندھ کے آثارقدیمہ پر کوئی بل کیوں نہیں پیش کرتے جہاں وسیع رقبے پر ہڑپہ اور موہنجوڈارو کے کھنڈرات پھیلے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اٹھارہویں آئینی ترمیم کے بعد محکمہ سیاحت اور آثارقدیمہ خالصتا صوبائی دائرہ اختیار میں آتا ہے اور اس بارے میں قانون سازی کا اختیار بھی صوبے کا ہے۔

(جاری ہے)

زاہد چن زیب نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ اسی ایم این اے نے وفاق نگراں دور میں گندھارا کلچر اتھارٹی ایکٹ 2023ء کے ذریعے گندھارا کلچر اتھارٹی قائم کی جو درحقیقت صوبائی خودمختاری پر ایک شدید ضرب ہے لہٰذا یہ ایکٹ ہمیں قبول نہیں۔

مشیر سیاحت و آثارقدیمہ نے واضح کیا کہ گندھارا تہذیب کے 99 فیصد آثارقدیمہ خیبرپختونخوا میں ہیں جو ہمارے ذرائع آمدن کا اہم حصہ ہیں۔ سوال پیدا ہوتا ہے کہ پن بجلی منافع اور تیل و گیس رائلٹی سمیت وفاق نے کونسا ذریعہ خیبرپختونخوا کیلئے چھوڑا ہے بلکہ درحقیقت وفاقی حکومت نے ہمارے آمدن کے تمام ذرائع ہم سے چھین لئے ہیں اسلئے ہمیں صوبائی حقوق پر ڈاکہ قبول نہیں اور وفاق کو یہ تمام وسائل ہمیں لوٹانا ہوں گے۔ زاہد چن زیب نے امید ظاہر کی کہ وفاق ہمیں مجبور نہیں کرے گا کہ ہم اس طرح کے سنجیدہ اور نازک معاملات عوام کے پاس لے جائیں اسلئے یہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہوگا اور صوبائی حکومت یا عوام کو احتجاج پر مجبور نہیں کیا جائے گا۔