عید الفطر کے بعد جعلی فارم 47 کی پیداوار حکومت کے خلاف تحریک چلائیں گے ،ڈاکٹر اسامہ رضی

کرپشن اور مسلح ڈکیتیوں سے بڑی ڈکیتی عوامی مینڈیٹ کی ڈکیتی ہے، جماعت اسلامی اس ڈکیتی کو قبول نہیں کرے گی،شب داری سے خطاب

ہفتہ 6 اپریل 2024 17:52

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اپریل2024ء) جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی عید الفطر کے بعد جعلی فارم 47 کی پیداوار حکومت کے خلاف زبردست تحریک چلائی جائے گی۔ قوم بھارت اور اسرائیل کی بالادستی قبول نہیں کرے گی،ملک کو فارم حقیقی 45 کی حکومت ہی درست سمت میں لے جاسکتی ہے،کرپشن اور مسلح ڈکیتیوں سے بڑی ڈکیتی مینڈیٹ کی ڈکیتی ہے، جماعت اسلامی اس ڈکیتی کو قبول نہیں کرے گی ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نارتھ ناظم آباد میں جماعت اسلامی ضلع وسطی کی شب بیداری سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔ شب بیداری سے حماس کے خصوصی نمائندے ڈاکٹر خالد قدومی، امیر جماعت اسلامی ضلع وسطی سید وجیہہ حسن اور سیکرٹری ضلع سید سہیل زیدی نے بھی خطاب کیا جبکہ مولانا عبد الواحد شیخ نے درس قرآن دیا۔

(جاری ہے)

شب بیداری میں ضلع بھر کے کارکنوں نے بھر پور شرکت کی۔

ڈاکٹر اسامہ رضی نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکمرانوں کو معیشت کی تباہی کی کوئی فکر نہیں ہے۔ عوام مہنگائی کے بوجھ تلے دبے جا رے ہیں جس کا حکمرانوں کو کوئی احساس نہیں ہے ، ایک طرف یہ حالات ہیں تو دوسری طرف ججوں کو نامعلوم ذرائع سے دھمکیاںدی جا رہی ہیں۔ کیا کوئی ادارہ آئینی حدود میں رہ کر اپنا کام نہیں کر سکتا انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم جن کا اثاثہ ہے وہی اس مسترد پارٹی کو کراچی پر مسلط کر رہے ہیں۔

قوم پر خوف اور پریشانی کا ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر خالد قدومی نے کہا کہ طوفان الاقصیٰ اسرائیل کے 75 سالہ ظلم و جبر کا جواب اور تحریک مزاحمت کا ایک سنگ میل ہے۔ آج فلسطینی محض مٹی یا زمین کی خاطر نہیں بلکہ ایمان اور عقیدے کی خاطر قربانیاں دے رہے ہیں۔ جب مغربی ممالک اسرائیل کی مددکر رہے ہیں تو اسے محض فلسطینیوں اور اسرائیل کی لڑائی نہیں سمجھا جا سکتا۔

حماس کے مجاہدین نے پوری دنیا کو پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کو شکست دی جاسکتی ہے بشرطیکہ مسلم ممالک متحد ہوں۔ انہوں نے کہا کہ لڑائی میں شہادتوں سے مجاہدین کا عزم کمزور نہیں ہوتا لیکن جب بچے بھوک پیاس سے مر رہے ہوں تو ایک مجاہد کا دل ٹوٹ جاتا ہے۔ دشمن میدان میں ہمارا مقابلہ نہیں کر سکتا اس لیے وہ بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے ۔

اقوام متحدہ کے تخمینے کے مطابق متاثرہ فلسطینی علاقوں میں یومیہ ایک ہزار امدادی ٹرکوں کی ضرورت ہے جبکہ صرف 40 سے 50 ٹرک آ رہے ہیں۔ انہوں نے شرکاء سے کہا کہ وہاں جا کر لڑنا نہیں، بلکہ خوراک اور امدادی سامان وہاں پہنچانا آپ کا جہاد ہے۔ انہوں نے پاکستان اور دنیا بھر میں مقیم پاکستانیوں کی طرف سے فراخدلانہ امداد کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ کو فلسطین کے حق میں آواز بلند کرنے کا سلسلہ جاری رکھنا چاہیے کیونکہ آپ کی آواز ہماری طرف سے دشمن کے خلاف میزائل کی طرح ہے۔

ڈاکٹر خالد قدومی نے شرکا کے سوالات کے جوابات بھی دیے۔ امیر ضلع وسطی سید وجیہہ حسن نے اپنے خطاب میں کہا کہ حکمرانوں نے مسائل بڑھا کر عوام کو مجبور کر دیا ہے کہ وہ ملک سے چلے جائیں یا خود کشی کرلیں، حالانکہ ملک کے حالات بدلنے کا عزم رکھنے والے لوگ اب اکثریت میں ہیں۔ انہیں باہم متحد ہو کر جدوجہد کرنی ہوگی۔