بھارت کی پاکستان میں مبینہ کارروائیوں کی اطلاعات پر تبصرہ کرنا نہیں چاہتے.امریکا

پاکستان کے وزیرخارجہ سے رابط‘بات چیت میں مضبوط شراکت داری کا عادہ کیا جو امریکا کی خوشحالی کو آگے بڑھاتاہے، انسداد دہشت گردی،تجارتی وسرمایہ کاری کی شراکت داری کو وسعت دینے پر بات چیت ہوئی. ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 9 اپریل 2024 16:59

بھارت کی پاکستان میں مبینہ کارروائیوں کی اطلاعات پر تبصرہ کرنا نہیں ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔09 اپریل۔2024 ) امریکہ نے کہا ہے کہ وہ بھارت کی جانب سے پاکستان میں کی جانے والی مبینہ ماورائے عدالت قتل کی وارداتوں کے حوالے سے ذرائع ابلاغ پر آنے والی اطلاعات سے آگاہ ہے لیکن واشنگٹن ان الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کرنا چاہتا میڈیا بریفنگ کے دوران امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے پاکستان اور بھارت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم اس معاملے میں نہیں پڑنا چاہیں گے البتہ ہم کشیدگی سے گریز کے لیے اور مسائل کا حل بات چیت کے ذریعے نکالنے کے لیے دونوں ملکوں کی حوصلہ افزائی کریں گے.

(جاری ہے)

برطانوی جریدے کی رپورٹ پر اپنے تبصرے میں ترجمان نے کہا کہ امریکا دونوں ہمسایہ ممالک کے درمیان تحمل کا مظاہرہ کرنے اور مذاکرات کے ذریعے معاملات کے حل کا خواہش مند ہے. امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق انہوں نے کہا کہ امریکی سیکرٹری خارجہ نے جمعہ کو پاکستان کے وزیرخارجہ سے بات چیت کی، بات چیت میں مضبوط شراکت داری کا عادہ کیا جو پاکستان، امریکا کی خوشحالی کو آگے بڑھاتاہے، انسداد دہشت گردی،تجارتی وسرمایہ کاری کی شراکت داری کو وسعت دینے پر بات چیت ہوئی.

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ خواتین کوبااختیار بنانے پر تعاون جاری رکھنے کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا گیا جب پاکستانی شہریوں کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ سے سوال کیا تو انہوں نے جواب دیا کہ اس معاملے پر میڈیارپورٹس کو فالو کرتے آرہے ہیں، زیر بحث الزامات پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا. انہوں نے کہا کہ پاکستان،بھارت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ کشیدگی سے گریز کریں، پاکستان اور بھارت بات چیت کے ذریعے مسائل کاحل تلاش کریں .

واضح رہے کہ برطانوی اخبار دی گارڈین نے ایک خصوصی رپورٹ میں دعوی کیا تھا کہ بھارتی حکومت نے 2020 سے اب تک پاکستانی سرزمین پر 20 افراد کو قتل کروایا ہے رپورٹ کے مطابق پاکستانی اور بھارتی خفیہ ایجنٹس سے ہوئی گفتگو اور پاکستانی تفتیش کاروں کی فراہم کردہ دستاویزات سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح بھارت کی غیر ملکی انٹیلی جنس ایجنسی ریسرچ اینڈ اینالسس ونگ (را) نے 2019 کے بعد سے قومی سلامتی کے نام پر مبینہ طور پر بیرون ملک قتل کرنا شروع کیے برطانوی اخبار کے مطابق بھارتی انٹیلی جنس کے اہلکاروں سے گفتگو اور دستاویزات میں تصدیق ہوئی ہے کہ پاکستان میں 20 افراد کے قتل میں”را“ براہ راست ملوث ہے.  برطانوی اخبار ”دی گارڈین“ نے اپنی ایک حالیہ رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا تھا کہ بھارت غیر ملکی سرزمین پر رہنے والے ریاست مخالف عناصر کو ختم کرنے کی ایک وسیع حکمت عملی پر عمل کر رہا ہے اور اس ضمن میں اس نے 2020 سے اب تک پاکستان میں بھی متعدد کارروائیاں کی ہیں بھارت کی وزارتِ خارجہ نے ”دی گارڈین“ کی اس رپورٹ کو جھوٹ اور بدنیتی پر مبنی پروپیگنڈا قرار دیا تھا لیکن اسی رپورٹ سے متعلق جب بھارتی وزیردفاع راج ناتھ سنگھ سے ایک انٹرویو میں پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ اگر کسی پڑوسی ملک سے کوئی دہشت گرد بھارت کو پریشان کرنے یا یہاں دہشت گردانہ کارروائیاں کرنے کی کوشش کرتا ہے تو اسے مناسب جواب دیا جائے گا.

راج ناتھ سنگھ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے اس حالیہ دعوے کی تائید کی کہ اب بھارت خاموش تماشائی نہیں ہے مودی نے جمعہ کو ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت اب کمزور نہیں ہے وہ دشمن کے گھر میں گھس کرا مارتا ہے دوسری جانب پاکستان نے بھارتی وزیردفاع کے مبینہ دھمکی آمیز بیان کی مذمت کرتے ہوئے ہفتے کو ایک بیان میں کہا تھا کہ پاکستان نے 25 جنوری کو پاکستان کی سرزمین پر ماورائے عدالت و ماورائے سرحد ہلاکتوں کی بھارتی مہم کے سلسلے میں ناقابلِ تردید شواہد پیش کیے تھے عالمی برادری بھارت کو اس کے گھناﺅنے اور غیر قانونی اقدامات کے لیے جواب دہ ٹھہرائے.