حریت کانفرنس کی مقبوضہ کشمیرمیں انتخابی ڈرامے کی آڑ میں جرائم کو چھپانے کی مذمت

مقبوضہ وادی میں ریلوے منصوبے سے لاکھوں کشمیریوں کا روزگار خطرے میں ہے،الجزیرہ رپورٹ

جمعہ 12 اپریل 2024 17:55

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اپریل2024ء) کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت اپنے مظالم کو چھپانے اور انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کے بارے میں عالمی برادری کو گمراہ کرنے کے لیے مقبوضہ جموں وکشمیر میں لوک سبھا انتخابات کا ڈرامہ رچا رہی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ متنازعہ علاقے میں بھارت کی 11لاکھ سے زائد فوجیوں کی موجودگی کو اجاگر کیا جو کشمیریوں کے ساتھ دشمنوں جیسا سلوک کررہے ہیں۔

انہوں نے نظربند حریت رہنمائوں کی ثابت قدمی کو سلام پیش کرتے ہوئے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کشمیر کو حل کرکے علاقے میں جاری انسانی بحران کو ختم کرے۔

(جاری ہے)

الجزیرہ کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں سیب کی کاشت پر انحصار کرنے والے لاکھوں کشمیریوں کی گزر بسر ایک متنازعہ ریلوے منصوبے کی وجہ سے خطرے سے دوچار ہے۔

اسلام آباد-بجبہاڑہ-پہلگام ریلوے لائن سمیت وادی کشمیر میں 190کلومیٹر تک پھیلے ریلوے منصوبے نے کشمیری کسانوں کو پریشانی میں مبتلا کردیا ہے۔ احتجاج کے باوجود مودی حکومت اس منصوبے کو جاری رکھنے پربضد ہے۔ ریلوے منصوبے کے خلاف احتجاج کشمیریوں کا بھارتی حکومت پر شدید عدم اعتماد کی عکاسی کرتا ہے۔ادھر بھارتی فوجیوں نے ضلع بارہمولہ کے علاقے رفیع آباد میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران مزید دو نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔

گرفتار نوجوانوں کے خلاف کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ فوجیوں نے گزشتہ روز بھی بارہمولہ قصبے میں تین نوجوانوں کو گرفتار کیاتھا۔بھارت میں کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے ایک بیان میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے مقبوضہ جموں و کشمیرکے ضلع ادھم پور کے دورے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے علاقے میں جمہوریت کو معطل کررکھا ہے اور وہ اسمبلی انتخابات کرانے سے مسلسل انکار کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر2018سے براہ راست بی جے پی کی حکمرانی میں ہے جہاں سیکورٹی کی صورتحال خراب سے خراب تر ہوتی جا رہی ہے۔ادھر کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے ایک بار پھر گزشتہ سال کینیڈا کی سرزمین پر بھارتی خفیہ ایجنسیوں کے ہاتھوں سرکردہ خالصتان نواز سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا معاملہ ا ٹھاتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت تمام کینیڈین شہریوں کے حقوق اور آزادیوں کے دفاع کے لیے کھڑی ہے۔جسٹن ٹروڈو نے جو کینیڈا کے انتخابی عمل میں غیر ملکی مداخلت کے بارے میں ایک اعلی سطحی انکوائری میں بیان دے رہے تھے ، کہاکہ پچھلی حکومت بھارتی حکومت کو خوش کرنے کی کوشش کررہی تھی۔