قومی اسمبلی ، آصفہ بھٹو زر داری کا شورشرابے میں حلف

عبد القادر پٹیل نے اپوزیشن کو پوائنٹ آف آرڈر نہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کورم کی نشان دہی حکومتی اتحادی اور جمعیت علمائے اسلام کے اراکین نے بھی ایوان سے واک آؤٹ کیا ،کورم پور انہ ہونے پر اجلاس ملتوی

پیر 15 اپریل 2024 20:35

قومی اسمبلی ، آصفہ بھٹو زر داری کا شورشرابے میں حلف
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2024ء) قومی اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی کی نو منتخب رکن اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری نے شور شرابے میں حلف اٹھا لیا ،اپوزیشن کی جانب سے آصفہ بھٹو زرداری کے حلف کے دوران شور شرابے پر عبد القادر پٹیل نے اپوزیشن کو پوائنٹ آف آرڈر نہ دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کورم کی نشان دہی کر دی، حکومتی اتحادی اور جمعیت علمائے اسلام کے اراکین نے بھی ایوان سے واک آؤٹ کیا ،کورم پورا نہ ہونے پر سپیکر قومی اسمبلی نے اجلاس غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کر دیا ۔

پیر کوقومی کا اجلاس سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی سربراہی میں منعقد ہوا اجلاس میں دہشت گردی اور قدرتی آفات میں شہید ہونے والوں کے لیے دعا کی گئی دعا مولانا عبدالغفور حیدری نے کروائی۔

(جاری ہے)

جس کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی کی نو منتخب رکن اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری نے حلف اٹھا لیا حلف کے دوران سنی اتحاد کونسل کے ارکان نعرے بازی کرتے رہے،فارم 47 والے نامنظور ،جبری سلیکشن ،جبری الیکشن نامنظور کے نعرے لگاتے گئے ۔

گیلری سے مہمانوں نے پیپلزپارٹی کے حق میں نعرے لگائے آصفہ بھٹو کے حلف لینے کے بعد فوراً ایوان میں رجسٹرڈ پر دستخط کئے ۔پیپلزپارٹی کے ارکان نے ٍڈیسک بجائے ایوان میں موجود گیلری میں موجود مہمانوں نے پیپلزپارٹی کے حق میں شدید نعرے لگائے ،اجلاس میں پیپلز پارٹی کے اراکین آصفہ بھٹو زرداری کو ان کی نشست پر جا کر مبارکباد دیتے رہے ،مولانا عبدالغفور حیدری نے شہداء مختلف حادثات اور آفات میں شہید ہونے والوں کے لیے دعا کرائی ،تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار قومی اسمبلی شیر افضل مروت کی درخواست پر بہاولنگر پولیس کے زخمی افسران کے لیے بھی دعا کرائی گئی ،مولانا عبدالغفور حیدری نے دوبارہ ایوان میں دعا کرائی عبدالقادر پٹیل نے کہاکہ آج کوئی پوائنٹ آف آڈر نہیں ہوگا۔

اس کے بعد عبدالقادر پٹیل نے کورم کی نشاندہی کردی جس کے بعد حکومتی ارکان ایوان سے چلے گئے سنی اتحاد کونسل (تحریک انصاف کے حمایت یافتہ ارکان بشمول اپوزیشن نے نعرے لگائے کہ بھاگ گئے۔عبدالقادر پٹیل،مولانا عبدالغفور حیدری کے پاس گئے اور ان کو ایوان سے جانے کا کہاجس کے بعد جے یو آئی کے ارکان بھی ایوان سے واک آؤٹ کرگئے ایوان میں 64ارکان رہے جس پر اجلاس غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیا گیا۔