سولر سسٹم کی حوصلہ افزائی کے لیے نیٹ میٹر فوری نصب کئے جائیں: پاسبان

پیر 15 اپریل 2024 23:05

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اپریل2024ء) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے کراچی کے چیف آرگنائزر طارق چاندی والا نے کہا ہے کہ مہنگی بجلی اور لوڈشیڈنگ کے مسئلہ پر قابو پانے کے لیے سولر سسٹم کی حوصلہ افزائی کی جائے۔ حکومت توانائی کے متعلق اپنی پالیسی واضع کرے۔ توانائی پالیسی میں ابہام کی وجہ سے اس شعبے میں سرمایہ کاری سے بزنس مین کترارہے ہیں۔

ایک طرف ملک کو توانائی کے بحران کا سامنا ہے تو دوسری طرف جو شہری لاکھوں روپے انویسٹ کر کے سولر سسٹم لگاتے ہیں ان کو نیٹ میٹرنگ کی سہولت تین تین ماہ گزرنے کے بعد بھی نہیں دی جارہی ہے جس کی وجہ سے ملک کو اربوں روپوں کا نقصان ہو رہا ہے۔ نیٹ میٹرنگ کاعمل اتنا پیچیدہ بنا دیا گیا ہے کہ بجلی فراہم کرنے والی کمپنیاں اپنے صارفین کو فوری نیٹ میٹرنگ کی سہولت فراہم کرنے سے قاصر ہیں۔

(جاری ہے)

نیٹ میٹرنگ کی منظوری نیپرا سے لینی پڑتی ہے اورنیپرا کو سی ایس ایس سند یافتہ افسران نے مغلوب کر رکھا ہے۔ یہ افسران چھ ماہ قبل فیول ایڈجسٹمنٹ کی صارفین سے وصولی کرنے میں زیادہ دلچسپی رکھنے ہیں۔سولر سسٹم سے بجلی پیدا کرنے میں صرف شہریوں کا فائدہ ہی نہیں ہے بلکہ ملک کو بھی سالانہ اربوں روپے کا مفاد حاصل ہو گا۔ شہریوں کی درخواست پر نیٹ میٹر فوری طور پرنصب کئے جائیں۔

پاسبا ن پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں پی ڈی پی کراچی کے چیف آرگنائزر طارق چاندی والا نے مزید کہا کہ دنیاپائیدار توانائی کے زرائع پر منتقل ہورہی ہے۔ ہمارے پالیسی ساز کیا چاہتے ہیں تھرکول سے متعلق پاکستانی حکام چالیس سال سے گومگو کا شکار ہیں۔ چند توانائی کی کمپنیاں کچھ سیاستدانوں اور بیورو کریٹس کے ساتھ مل کر مہنگی بجلی بیچ کر پاکستانیوں کو لوٹ رہے ہیں۔

کسی کے کان پر جوں بھی نہیں رینگتی۔ تھر میں ہماری رفتار سست ہے۔ ڈیم ہم بنانا نہیں چاہتے۔ پاکستان کب تک بحرانوں کی زد میں رہے گا اب تو ہم معاشی طور پر قلاش بھی ہوچکے ہیں۔بایو گیس پلاٹٹس کیوں نہیں لگائے جاتی کچرے سے بجلی کیوں نہیں بنائی جاتی پاکستان سرمایہ دارانہ نظام کی خودغرضی کی بھینٹ چڑھ گیا ہے۔