عوام مسلح ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر،لاء اینڈ آرڈر و حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں، منعم ظفر خان

،تمام تر صورتحال کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو زبردستی کی حکومت بنا کر عوام پر مسلط کرتے ہیں،سکریٹری جنرل جماعت اسلامی کراچی :شہریوں کی جان ومال کو تحفظ، مسلح ڈاکوؤں اور جرائم کے خلاف جلد احتجاجی تحریک، وزیر اعلیٰ ہاؤس پر دھرنا بھی دیں گے،

پیر 15 اپریل 2024 20:35

ُکراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 اپریل2024ء) جماعت اسلامی کراچی کے سکریٹری جنرل منعم ظفر خان نے عید الفطر پر بھی اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت نے عوام کو مسلح ڈاکوؤں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے، شہر میں لاء اینڈ آرڈر اور حکومت نام کی کوئی چیز موجود نہیں، کراچی میں نہ صرف رمضان المبارک میں مسلح ڈاکوؤں کے ہاتھوں 18افراد اپنی جان گنوا بیٹھے ہیں بلکہ عید کے موقع پر بھی ڈاکوؤں نے ایک نوجوان کو قتل کردیا اور کئی شہریوں کو لوٹا،حد تو یہ ہے کہ ڈاکوؤں نے مسجد کے امام اور مؤذن کو بھی نہیں بخشا، صوبائی وزیر داخلہ اور اعلیٰ پولیس افسران عوام کی جان ومال کو تحفظ دینے کے بجائے کراچی میں جلد جرائم کے خاتمے کے بیانات دے کر غیر محفوظ عوام اور متاثرہ خاندانوں کے زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

لوٹ مار اور جرائم کا پورا ایک نیٹ ورک چل رہا ہے، ڈکیتی کی کئی وارداتوں میں خود پولیس اہلکار ملوث پائے گئے ہیں۔ پولیس کی بھاری نفری وی آئی پی موومنٹ، ایم این ایز، ایم پی ایز اور اعلیٰ افسران کی حفاظت میں لگی ہوئی ہے، جماعت اسلامی کراچی کے عوام کو ڈاکوؤں، ان کے سرپرستوں اور زبردستی مسلط کی گئی حکومت کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑے گی۔

شہریوں کی جان ومال کو تحفظ، مسلح ڈاکوؤں اور جرائم کے خلاف جلد بھر پور احتجاجی تحریک چلائیں گے اور وزیر اعلیٰ ہاؤس پر دھرنا بھی دیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچے اور پکے کے ڈاکوؤں کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے، ان کی سرپرستی کرنے والے خود حکومت اور محکمہ پولیس میں موجود ہیں، پولیس میں سوائے تبادلوں اور تھانوں کی خرید و فروخت کے اور کیا ہو تا ہے،پولیس کی سرپرستی کے بغیر جرائم پیشہ عناصر ہرگز نہیں پنپ سکتے۔

کراچی میں شہریوں کی جان و مال کا کوئی تحفظ نہیں، اندرون سندھ رات کو سفر کرنا محال ہے، نیشنل ہائی وے بند کر دی جاتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ ڈاکوؤں کے پاس اتنا جدید اسلحہ آیا کہاں سی محکمہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے ادارے آخر کیا کر رہے ہیں پورے ملک میں اس حوالے سے بدنامی ہو رہی ے، ملک کے دیگر علاقوں سے لوگ یہاں آتے ہیں، ان کا قیمتی سامان لٹ جاتا ہے، ڈاکوؤں کے ہاتھوں اغوائ ہوجاتے ہیں اور ان سے تاوان طلب کیا جاتا ہے اور اس طرح کی بہت سی وارداتوں میں پولیس ملوث ہوتی ہے۔

کراچی پورے ملک میں سب سے زیادہ ٹیکس دیتا ہے، پاکستان کی معیشت کو چلاتا ہے لیکن اس کے ساتھ یہ سلوک کیا جا رہا ہے،یہاں ہمارے بچے، نوجوان اور بزرگ ڈاکوؤں اور مسلح ڈکیتوں سے محفوظ نہیں۔ منعم ظفر خان نے کہا کہ اس ساری صورتحال کے ذمہ دار وہ لوگ بھی ہیں جو زبردستی کی حکومت بنا کر عوام پر مسلط کرتے ہیں،موجودہ حکومت کی کوئی آئینی و قانونی حیثیت نہیں ہے، کراچی میں چند فیصد ووٹ لینے والوں کو ساری سیٹیں دے دی گئیں، ہم جعلی مینڈیٹ والی حکومت کو کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔