اسرائیلی وزیراعظم یاھو کے مقربین میں اعتماد کا فقدان
غزہ جنگ نے اسرائیلی لیڈروں میں پھوٹ ڈال دی،مقامی میڈیا
بدھ 17 اپریل 2024 11:38
(جاری ہے)
یعنی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو، وزیر دفاع یوآو گیلنٹ اور آئی ڈی ایف کے سابق سربراہ بینی گینٹز کے درمیان سخت اختلافات ہیں اور وہ غزہ جنگ جیسے سب سے بڑے مسئلے پرمتفق ہیں۔
آج انہیں ملک کو درپیش سب سے بڑے فیصلوں میں سے ایک کا کوئی حل نکالنا ہوگا۔ ان کے لیے یہ ایک بڑا سوال ہے کہ اسرائیل کی سرزمین پر ایران کے پہلے براہ راست حملے کا جواب کیسے دیا جائی ۔ان کا اختلاف غزہ جنگ اور ایران سے نمٹنے کے معاملے پر اثرانداز ہوسکتا ہے۔ دیکھنا یہ ہے کہ آیا غزہ کا تنازع ایران کے ساتھ ایک بڑی علاقائی جنگ میں تبدیل ہو جائے گا جو مشرق وسطی میں جغرافیائی سیاسی ترتیب کو بدل دے گا اور اسرائیل کے امریکہ کے ساتھ کئی دہائیوں کے تعلقات کوایک نئی شکل دے گا۔سابق اسرائیلی جنرل اور قومی سلامتی کے مشیر جیورا ایلانڈ کا خیال تھا کہ ان تینوں لیڈروں کے درمیان اعتماد کی کمی بہت واضح اور انتہائی اہم ہو گئی ہے۔ملک کے سب سے طویل عرصے تک رہنے والے وزیر اعظم کے طور پر نیتن یاہو غزہ کی جنگ کو خود ہی ہدایت دینے کی کوشش کرتے ہیں۔ گیلنٹ اور گینٹز کو بڑے پیمانے پر نیتن یاہو کو فیصلوں سے الگ کرنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ایک دہائی قبل حماس کے خلاف اسرائیل کی آخری بڑی جنگ کی قیادت کرنے والے جنرل گینٹز نے اس سے قبل نیتن یاہو کو وزیراعظم کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا۔انہوں نے اس ماہ کے شروع میں ستمبر میں ابتدائی انتخابات کے لیے کال کی جب دسیوں ہزار لوگوں نے وزیر اعظم کے جنگ سے نمٹنے کے خلاف مظاہرہ کیا۔ یہ اس بات کی علامت ہے کہ گینٹز نیتن یاہو کی زیرقیادت حکومت میں نیتن یاھو کے کردار سیمایوس ہیں۔ ایران کی طرف سے کیے گئے حملے کے بعد سے وزرا کونسل کے تینوں ارکان روزانہ ملاقات کر رہے ہیں لیکن انہوں نے تفصیلات کو خفیہ رکھا ہے۔ خاص طور پر چونکہ انہیں ایک ایسا جواب تیار کرنے کا چیلنج درپیش ہے جو ان کے مقاصد کو متوازن رکھتا ہو۔ ایران کو روکنا، علاقائی جنگ سے گریز کرنا،امریکہ کو ساتھ شامل کرنا ہے۔ چونکہ صدر بائیڈن نے اسرائیلیوں پر زور دیا کہ وہ کسی بھی ردعمل میں محتاط رہیں اور ساتھ ہی کہا کہ امریکہ ایران کے اندر اسرائیل کی کسی بھی کارروائی کی حمایت نہیں کرے گا۔ اس لیے اسرائیل کی جنگی کونسل کو امریکی حکومت کی حمایت حاصل کرنا ہوگی۔اپنی طرف سے، تل ابیب میں واقع انسٹی ٹیوٹ فار نیشنل سیکیورٹی اسٹڈیز کے ایک سینئر محقق راز زیمیت کا کہنا تھا کہ غلط حساب کتاب کا خطرہ بہت زیادہ ہے، کیونکہ اسرائیل ایران کے ساتھ تنازعے میں ایک انتہائی خطرناک مرحلے کے آغاز میں ہے۔ ایسے میں اسرائیل کی طرف سے کی گئی جوابی کارروائی کسی نئے جنگی محاذ کی طرف لے جا سکتی ہے۔اس سے قبل بھی نیتن یاھو کے بہت سے فیصلوں میں بینی گینٹز اور یو آو گیلنٹ کو شامل نہیں کیا گیا۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
سعودی عرب، جدہ، مدینہ اور رابغ میں اسکول بند
-
ایلون مسک کی چینی وزیراعظم لی کیانگ سے ملاقات
-
سعودی ولی عہد سے کویتی، عراقی وزیر اعظم کی ملاقات
-
پیاراندھا ہوتا ہے، نوجوان نے روبوٹ سے شادی کرنے کا اعلان کر دیا
-
ٹورنٹو میں یوم خالصہ کی تقریب ،کینیڈین وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی شرکت کی
-
سعودی ریلوے میں ضوابط کی خلاف ورزیاں، 20 ہزار ریال تک جرمانے کی تجویز
-
وائٹ ہائوس کی میڈیا نمائندگان کیلئے تقریب کے دوران فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ
-
دبئی، 35 ارب ڈالر کی لاگت سے آل مکتوم انٹرنیشنل ایئرپورٹ کی توسیع کا آغاز
-
کیٹ مڈلٹن کی بہن کو جلد ہی رائل ٹائٹل ملنے کا امکان
-
رفح پر امکانی اسرائیلی حملہ ، اسرائیل امریکہ کو اعتماد میں لے گا ، جان کربی
-
برطانیہ، پناہ گزینوں کیخلاف آپریشن آئندہ ہفتے شروع ہوگا
-
ٹک ٹاک کاایک بار پھر امریکا میں اپنی ایپ بیچنے سے انکار
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.