حزب اللہ کا حملہ: متعدد اسرائیلی فوجی زخمی، چھ کی حالت نازک

DW ڈی ڈبلیو جمعرات 18 اپریل 2024 17:00

حزب اللہ کا حملہ: متعدد اسرائیلی فوجی زخمی، چھ کی حالت نازک

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 اپریل 2024ء) خبر رساں ادارے روئٹرزکے مطابق ایرانی حمایت یافتہ لبنانی گروپ حزب اللہ نے اسرائیلی فورسز کے حملوں کے جواب میں بدھ کے روز ایک اسرائیلی فوجی تنصیب کو میزائل اور ڈرونز سے نشانہ بنایا۔ اس حملے میں چودہ فوجی زخمی ہوگئے، جن میں سے چھ کی حالت نازک بتائی گئی ہے۔

اسرائیلی فوج نے بھی حزب اللہ کے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ لبنان سے فائر کیے گئے اینٹی ٹینک میزائل اور ڈرونز نے عرب الارامشے کے علاقے میں فوجی تنصیب کو نشانہ بنایا۔

اسرائیل کے ’بہت ہی چھوٹے حملے کا بھی سخت اور بڑا جواب‘ دیا جائے گا، ایران

ایران حملے کے بعد ’سزا سے بچ نہیں‘ پائے گا، اسرائیلی فوج

اسرائیلی فوج کے مطابق اس حملے میں 14 اہلکار زخمی ہوئے، جن میں سے چھ کی حالت تشویش ناک ہے جب کہ اسرائیل کی مقامی نیوز سائٹ وائی نیٹ کے مطابق حملے کے وقت یہ فوجی ایک گاؤں کے کمیونٹی سینٹر میں موجود تھے۔

(جاری ہے)

اسرائیلی میڈیا نے طبی ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے زخمیوں کی تعداد 18بتا ئی ہے، جن میں چا ر سویلین بھی شامل ہیں۔

حزب اللہ کا کہنا ہے کہ تازہ ترین حملہ اسرائیل کی جانب سے منگل کو کی جانے والی فوجی کارروائی کا بدلہ ہے جس میں اس تنظیم کے ایک کمانڈر سمیت تین افراد ہلاک ہوئے تھے۔

چھ ماہ سے جاری جھڑپوں میں اب تک سینکڑوں لبنانی ہلاک

غزہ پٹی میں جنگ کے آغاز سے ہی اسرائیلی فورسز اور حزب اللہ کے درمیان لبنان کی سرحد کے قریب وقفے وقفے سے ہونے والی جھڑپیں اور فائرنگ کا تبادلہ جاری ہیں۔

ایرانی حملے پر ردعمل کے لیے اسرائیل میں مشاورتی سلسلہ جاری

ایرانی حملے: کیا اردن اور سعودی عرب نے اسرائیل کی مدد کی؟

اسرائیلی فضائیہ نے بدھ کی شب لڑاکا طیاروں سے لبنان کے مشرقی علاقے بالبک میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر حملے کیے۔ اس سے پہلے پیر کے روز حزب اللہ نے لبنان کی سرحد میں داخل ہو جانے والے اسرائیلی فوجیوں پر حملہ کر کے چار فوجیوں کو زخمی کر دیا تھا۔

روئٹرز کے مطابق اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان چھ ماہ سے جاری لڑائی کے دوران تقریباً 370 لبنانی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں سے 240 حزب اللہ کے جنگجو اور 68 عام شہری تھے جب کہ حزب اللہ کے حملوں میں ہلاک ہونے والے اسرائیلی فوجیوں اور شہریوں کی تعداد 18 بنتی ہے۔

حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان مکمل جنگ چھڑ جانے کے خدشے کی وجہ سے سرحدی علاقوں سے ہزاروں شہری اپنے اپنے گھر چھوڑ کر محفوظ مقامات کی طرف جا چکےہیں۔

کیا ایران اور اسرائیل ہمیشہ سے دشمن رہے ہیں؟

حزب اللہ کی تازہ کارروائی ایسے وقت پر گئی ہے، جب ایران اور اسرائیل کے درمیان عسکری کھچاؤ بھی شدت اختیار کر چکا ہے۔

نیتن یاہو کا بدلہ لینے کا عزم

ایران نے 13 اپریل کو اسرائیل پر 300 سے زیادہ ڈرونز اور میزائلوں سے حملہ کیا تھا اور کہا تھا کہ یہ کارروائی دمشق میں اس کے سفارت خانے پر اسرائیلی حملے کا جواب تھی۔

یاد رہے کہ یکم اپریل کو ایرانی سفارت خانے پر حملے کے نتیجے میں ایرانی پاسداران انقلاب کے ایک اہم کمانڈر، بریگیڈیئر جنرل محمد رضا زاہدی سمیت سات افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ایران نے اس حملے کا الزام اسرائیل پر عائد کیا تھا۔ تاہم اسرائیل نے اس حملے کی اب تک نہ تو تصدیق کی ہے اور نہ ہی تردید۔

اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے ایران کی جانب سے ہفتے کو کیے جانے والے حملے کا بدلہ لینے کا عزم ظاہر کیا ہے اور متنبہ کیا ہے کہ ایران کے خلاف جوابی کارروائی ضرور کی جائے گی۔

دوسری جانب اسرائیل کے اتحادی امریکہ سمیت دیگر ملکوں نے نیتن یاہو کی حکومت کو تحمل کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے اور اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ تہران کے خلاف جوابی کارروائی سے علاقائی جنگ کا خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔

ج ا/م م، ک م (روئٹرز، اے پی، اے ایف پی، ڈی پی اے)