اٹک ، تین سالہ معصوم فرشتے نما بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والا درندہ صفت ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک

جمعرات 18 اپریل 2024 21:40

اٹک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اپریل2024ء) تین سالہ معصوم فرشتے نما بچے کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والا درندہ صفت ملزم اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک ہو گیا، نامعلوم ملزم کے خلاف اپنے ہی ساتھی کو اسلحہ آتشیں سے ہلاک کرنے کا مقدمہ درج کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا، تفصیلات کے مطابق مورخہ 15 اپریل کو سعید محمد ولد کلہچ مراد سکنہ افغانستان حال اٹک شہر نے ماڈل پولیس اسٹیشن سٹی اٹک میں درخواست دی کہ میرا بیٹا ابوبکر بعمر 3 سال گھر کے باہر کھیل رہا تھا اور کافی دیر گزرنے کے بعد گھر نہ آیا جس کو اپنے طور پر تلاش کرتے رہے ہیں جو کہ نہ ملا ہے جس پر تھانہ سٹی اٹک پولیس نے فوری طور پر مقدمہ درج کیا، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر ڈاکٹر سردار غیاث گل خان نے اس واقعہ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او سٹی اٹک مجاہد عباس اور دیگر پولیس افسران پر مشتمل خصوصی ٹیم تشکیل دے کر معصوم فرشتہ کو اغواکرنے والے ملزمان کو قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کا ٹاسک سونپا جس پر پولیس ٹیم نے روایتی پولیسنگ کو اپناتے ہوئے فورا پورے علاقے کی ناکہ بندی کراتے ہوئے سرچ آپریشن کا آغاز کیا جس پر ملزمان اپنے گرد پولیس کا گھیرا تنگ ہوتا دیکھ کر بچے کو چھوڑ کر بھاگ گئے ٹریس شدہ ننھے معصوم ابوبکر کا میڈیکل کروانے پر معلوم ہوا کہ معصوم فرشتہ ابوبکر کو اغوا کر کے زبردستی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا جس پر پولیس ٹیم نے نامعلوم ملزم /ملزمان کی تلاش جاری رکھتے ہوئے جدید سائنٹیفک ٹیکنا لو جی اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں کو بروئے کار لا تے ہوئے تفتیش جاری رکھی اسی دوران پولیس ٹیم کو پتہ چلا کہ ننھے معصوم فرشتہ ابوبکر کے ساتھ جنسی زیادتی کا مرتکب ملزم قدیر احمد ولد سلیم خان سکنہ بریار ڈھوک کوڈا تحصیل و ضلع اٹک جامع مسجد نبوی مدرسہ تعلیم القرآن و یتیم خانہ کے عقب میں اپنے نامعلوم ساتھی کے ساتھ موجود ہے جس پر فوری پولیس ٹیم نے ریڈ کیا جس پر ہر دو اشخاص نے پولیس پارٹی پر اسلحہ آتشیں سے فائرنگ شروع کر دی جس پر پولیس نے مناسب حکمت عملی سے اپنی جان بچائی ملزمان یتیم خانے کی دیوار کی آڑ لیتے ہوئے رات کی تاریکی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے شکردرہ کے میرا کی جانب بھاگ گئے فائرنگ کے رکنے کے بعد سرچ لائیٹ کی مدد سے دیکھا گیا تو ایک شخص خون میں لت پت پڑا تھا جو فوت ہو چکا تھا جسکے ساتھ پسٹل 30 بور بھی پڑا تھا جسکی شناخت قدیر احمد کے نام سے ہوئی جو تھانہ سٹی اٹک پولیس کومعصوم ننھے فرشتے ابوبکر کے ساتھ زبردستی جنسی زیادتی کے مقدمے میں مطلوب تھا،قدیر احمد کا نامعلوم ساتھی اندھیرے کا فائدہ اٹھاتے ہوئے بھاگ جانے میں کامیاب ہو گیا جسکے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا جسکو ٹریس کر کے گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے گا۔