روپے کی قدر میں کمی:دنیا بھر میں بحران کا شکار قرض پروگرام لینے والے ممالک کے لیے کرنسی کی قدرمیں کمی شرط ہوتی ہے.محمد اورنگزیب

مالی سال میں بیرونی مالیاتی ضروریات کے لیے تقریبا 24 ارب ڈالرز کی ضرورت ہوگی‘ پاکستان ان ادائیگیوں کو کرنے کے لیے نسبتا بہتر صورتحال میں ہے. وفاقی وزیرخزانہ کا بلوم برگ سے انٹرویو

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 18 اپریل 2024 22:59

روپے کی قدر میں کمی:دنیا بھر میں بحران کا شکار قرض پروگرام لینے والے ..
واشنگٹن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 اپریل۔2024 ) وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ حکومت کو عالمی مالیاتی فنڈز کے ساتھ ہونے والے مذاکرات میں روپے کی قدر میں بہت زیادہ کمی کی توقع نہیں ہے وزیر خزانہ آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے زیر انتظام ہونے والی موسم بہار کی میٹنگز میں شرکت کے لیے واشنگٹن میں موجود ہیں۔

(جاری ہے)

امریکی نشریاتی ادارے ”بلوم برگ“ میں شائع ہونے والے ایک انٹرویو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ روپے کی قدر میں ایک سال میں 6 سے 8 فیصد سے زیادہ کمی دیکھی گئی رپورٹ میں واضح کیا گیا کہ پاکستان نے جنوری 2023 میں اپنی کرنسی کی قدر میں کمی کی تھی انہوں نے کہا کہ پاکستان کے گزشتہ آئی ایم ایف قرض پروگرامز میں کرنسی کی قدر میں بڑی کمی کی گئی اور دنیا بھر میں اکثر یہ بحران کا شکار قرض پروگرام لینے والے ممالک کے لیے شرط ہوتی ہے، اس مرتبہ ایسا موازنہ کرنے کے لیے ضرورت نہیں ہے.

محمد اورنگزیب نے مستحکم غیر ملکی زر مبادلہ ذخائر، مستحکم کرنسی، بڑھتی ترسیلات زر اور پائیدار برآمدات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مجھے کسی چیز کو تبدیل کرنے کی ضرورت محسوس نہیں ہوتی، ایک چیز جو بہت بڑا فرق ثابت ہوسکتی ہے، اگرچہ ہم اپنے اندازوں کے مطابق ٹھیک ہوں، وہ پیٹرولیم منصنوعات کی قیمتیں ہوسکتی ہیں. وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت یہ امید کرتے ہوئے زراعت، انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت صنعتوں کو سہارا دینے کے لیے کوشاں ہے کہ اس سے آنے والے برسوں میں ملک کی شرح نمو 4 فیصد سے اوپر لے جانے میں معاونت ملے گی .

انٹرویو میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کو جولائی سے شروع ہونے والے مالی سال کے دوران بیرونی مالیاتی ضروریات کے لیے تقریبا 24 ارب ڈالرز کی ضرورت ہوگی پاکستانی وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان ان ادائیگیوں کو کرنے کے لیے نسبتا بہتر صورتحال میں ہے. انہوں نے کہا کہ پاکستان کو توقع ہے کہ آئی ایم ایف مشن مئی میں پاکستان کا دورہ کرے اور اگلے قرض پروگرام کے لیے جون کے آخر یا جولائی کے اﺅائل تک اس کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ طے پاجائے انہوں نے اس بات کی وضاحت نہیں کی کہ ملک آئی ایم ایف کے ساتھ کتنی مالیت کا معاہدہ کرنے کا خواہشمند ہے.