وفاقی اورصوبائی حکومتیں میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرکے کسانوں کے مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں، خالد حسین باٹھ

پیر 22 اپریل 2024 21:31

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 اپریل2024ء) پاکستان کسان اتحاد کے چیئرمین خالد حسین باٹھ نے کہا ہے کہ وفاقی اورصوبائی حکومتیں فوری طور پرملک میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرکے کسانوں کے مسائل کے حل کیلئے عملی اقدامات اٹھائیں،بلوچستان کے کسانوں کے ٹیوب ویلوں کو فوری طور پر سولر سسٹم پر منتقل کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں ،حکومت پنجاب نے کسانوں کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے اقدامات اور گندم ریٹ میں اضافہ نہ کیا تو 29اپریل کو پنجاب اسمبلی کے سامنے کسان اتحاد پرامن دھرنا دیں گے ۔

یہ بات انہوں نٴْے کسان اتحاد کے رہنما عصمت اللہ دمڑ اوردیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔خالد حسین باٹھ نے کہا کہ بلوچستان سمیت پورے پاکستان میں حالیہ بارشوں اورژالہ باری سے کسانوں کو کافی نقصان ہوا ہے انکی کھڑی اورباغات تباہ ہوگئے اورسیلاب کی وجہ سے زرعی زمینیں زیرآب آگئیں جبکہ حکومتیں خاموش تماشائی بنی ہوئی ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کسانوں کی وجہ سے ایک ملک کا معاشی نظام چل رہاہے اورکسانوں کا ہی کوئی پرسان حال نہیںہے حکومت کی طرف سے کسانوں سے کئے جانے والے وعدوں پر ابھی تک عملدرآمد نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بیرون ملک سے 22لاکھ ڈالر کی گندم بیرون ملک سے منگوائی ہے جو گوداموں میں پڑی ہوئی ہے جبکہ پاکستان کے کسانوں نے حکومت کی اپیل پر اس دفعہ کسانوں نے گندم کی وافر پیدوار کی لیکن اب کسانوں کو 3900روپے فی من ریٹ دیا گیاہے جوکہ انتہائی کم ہے جبکہ گزشتہ سال کسانوں کو فی من 4ہزار روپے ریٹ دیا گیا جبکہ مارکیٹ میں مڈل مین اور ملز والے کسانوں سے 3000ہزار روپے روپے فی من گندم خرید رہے جبکہ عوام کو مہنگے داموں آٹافروخت کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب نے اگر کسانوں کو گندم کا مناسب ریٹ اورانکے مسائل حل کرنے کیلئے عملی اقدامات نہ اٹھائے تو کسان 29اپریل کو پنجاب اسمبلی کے سامنے دھرنا دیں گے اور یہ دھرنا تب تک جاری رہے گا جب تک کسانوں کے مطالبات پوری نہیں کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کی وزیر نے پریس کانفرنس کرکے کسانوں کو بلیک میلر کہا ہم انہیں بتادینا چاہتے ہیںکسان بلیک میلر نہیں ہیں بلکہ اپنے جائز حقوق کیلئے پرامن احتجاج کر رہے ہیں جو ہمارا آئینی اور جمہوری حق ہے۔

ایک سوال کے جواب میں خالد حسین باٹھ نے کہا کہ 29دسمبر کو ہونے والے کسان کنونشن میں کسانوں کی اپیل پر نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور آرمی چیف نے ہماری اپیل پر بلوچستان کے کسانوں کے زمے کیسکو کے 2ارب روپے معاف کئے جس پرہم انکے شکر گزار ہیں۔ایک سوال کے جواب میںانہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں اور ژالہ باری سے بلوچستا ن سمیت پاکستان بھرمیں کسانوں کی کھڑی فصلیں تباہ اور باغات کو نقصان پہنچا ہے ایک اندازے ک مطابق کسانوں کو پہنچنے والی نقصانات اربوں روپے میں ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں فوری طور پرملک میں زرعی ایمرجنسی نافذ کرکے کسانوں کو سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں اور بلوچستان کے زمینداروں کے ٹیوب ویلوں کو بجلی سے سولر سسٹم پرمنتقل کیا جائے تاکہ بلوچستان کے زمینداراپنے پاؤں پرکھڑے ہوسکیں اگر حکومت نے بلوچستان کے زمینداروں کے مسائل حل نہ کئی تو پھر بلوچستان اسمبلی کے سامنے بھی دھرنا دیں گے۔حکومت نے ریٹ گندم 4 ہزار رکھا ہے جبکہ زمیندار سے 32سو میں گندم خریدا جارہاہے فلور ملز سستا گندم لے کر مہنگا آٹا فرخت کررہے ہیںعظمیٰ بخاری نے میرے خلاف پریس کانفرنس کی ہے۔عظمی بخاری نے ہمیں ایک سیاسی جماعت ظاہر کیا ہے۔ہم خود الیکشن لڑینگے اور ملک کی تقدیر بدل دینگے۔