Live Updates

) خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی میں خواتین نشستوں کے معاملے پر جوتوں میں دال بانٹی گئی، پروفیسر محمد ابراہیم خان

بدھ 24 اپریل 2024 20:20

۱پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2024ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی میں خواتین نشستوں کے معاملے پر جوتوں میں دال بانٹی گئی ہے۔ سیاسی جماعتوں میں تھوک کے حساب سے نشستیں تقسیم کی گئیں۔ صوبائی حکومت ، گورنر اور الیکشن کمیشن کی لڑائی کی وجہ سے سینیٹ میں خیبر پختونخوا نمائندگی سے محروم ہے۔

ہمارے صوبے کے ساتھ زیادتی ہورہی ہے۔ وفاق اور صوبے کے جھگڑے میں عوام کا نقصان ہورہا ہے۔ یہ رویہ دونوں حکومتوں کے لیے مناسب نہیں۔ عوام نے اپنے مسائل کے حل کے لیے حکومتیں منتخب کی ہیں، اب ان کی بھی ذمہ داری ہے کہ عوامی مسائل کا ادراک کریں۔ مہنگائی، بے روزگاری، بدامنی اور لاقانونیت انتہائی حدوں کو چھو رہی ہے۔

(جاری ہے)

رہزنی اور قتل کی وارداتوں میں اضافہ ہورہا ہے۔

صوبہ اس وقت بدترین بدامنی کی لپیٹ میں ہے۔ موجودہ نظام سہاروں پر کھڑا ہے، کسی بھی وقت دھڑام سے گر سکتا ہے۔ دعوت کے میدان میں آگے بڑھیں گے، عوام کے درد کا درمان بنیں گے اور ان کی مشکلات حل کریں گے۔ ہماری سیاست کا محور اقامتِ دین کا قیام ہے۔حلقوں سے بالاتر ہوکر پورے صوبے کو حلقہ بنائیں گے اور انتخابات میں کامیابی حاصل کریں گے۔ان خیالات کا اظہار انھوں المرکزالاسلامی پشاور میں جماعت اسلامی کی صوبائی مجلسِ شوریٰ کے دوروزہ اجلاس کے پہلے روز افتتاحی خطاب کے دوران کیا۔

اجلاس میں جماعت اسلامی کے صوبائی سیکرٹری جنرل عبدالواسع، نائب امراء مولانا محمد اسماعیل، نور الحق، عنایت اللہ خان، صابر حسین اعوان، مولانا تسلیم اقبال ، ڈپٹی سیکرٹریز ، اراکین مجلس شوریٰ اور امراء اضلاع شریک تھے۔ اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال، بین الاقوامی حالات، عام اور ضمنی انتخابات اور کارکردگی کا جائزہ لیا گیا ۔ اجلاس میں سالانہ منصوبہ عمل کی بھی منظوری دی گئی۔

اجلاس سے اپنے خطاب میں صوبائی امیر پروفیسر محمد ابراہیم خان کا مزید کہنا تھا کہ عدم اعتماد کی تحریک نے پی ٹی آئی اور عمران خان میں نئی جان ڈال دی تھی۔پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی میں کوئی فرق نہیں، دونوں نے آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک سے قرضے لے کر ملک کا بیڑا غرق کیا۔ عملی طور پر ملک آئی ایم ایف کا غلام بن چکا ہے۔ ملک کا بچہ بچہ مقروض ہے۔

حکمران عوام کے نام پر قرض لے کر اپنی عیاشیوں کا نظام چلا رہے ہیں۔ اس نظام کے خلاف تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ ہمارا صوبہ وسائل سے مالا مال ہے لیکن وفاق نے اس کے وسائل پر قبضہ کرکے بدلے میں مسائل دے دیے ہیں۔صوبے کو گیس کی رائلٹی اور بجلی کا خالص منافع نہیں دیا جارہا۔ خیبر پختونخوا سے بجلی سستے داموں خرید کر واپس مہنگے داموں بیچا جا رہا ہے، یہ ظلم اور نا انصافی ہے۔

انھوں نے کہا کہ فلسطین میں اسرائیلی مظالم جاری ہیں، لیکن امت مسلمہ کے حکمرانوں نے چُپ کا روزہ رکھا ہوا ہے۔ اسرائیل غزہ میں ہزاروں بے گناہ شہریوں بالخصوص خواتین اور بچوں کو شہیدکررہا ہے اور دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد امریکہ اسلحہ سمیت دیگر ذرائع سے اس کی مدد کررہا ہے لیکن مسلمان حکمران غزہ کی مدد کو نہیں پہنچ رہے۔ حکومت اور امت مسلمہ کے حکمرانوں سے اپیل ہے کہ اپنا فرض ادا کریں اور غزہ کے مظلوم مسلمانوں کی مدد کو پہنچیں۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات