تین روزہ عالمی پاکستان کانگرس آف زوالوجی جامعہ کشمیر میں اختتام پزیر

کانگرس کا مقصد دنیا کے مختلف ممالک ،خطوںکے محققین کوایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کے مواقع مہیا کرنا تھا کانگرس نے نوجوان محققین کو زوالوجی کے میدان میں تازہ ترین معلومات فراہم کرنے کے لیے اہم پلیٹ فارم فراہم کیا اختتامی تقریب سے معروف سائنسدان پروفیسر اے آر شکوری،وائس چانسلرزڈاکٹر کلیم عباسی،ڈاکٹرعلی یوسفزئی،ڈاکٹرنزہت شفیع ،ڈاکٹرعبدالرئوف جنجوعہ و دیگر کا خطاب

جمعہ 26 اپریل 2024 14:25

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2024ء) آزادجموںوکشمیر یونیورسٹی مظفرآباد میں منعقد ہونے والی تین روزہ عالمی پاکستان کانگرس آف زوالوجی کامیابی سے اختتام پزیر ۔بیالیسویں (42nd) پاکستان کانگرس آف زوالوجی کا مقصد دنیا کے مختلف حصوںسے آئے محققین کو ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے اور تازہ ترین معلومات فراہم کرنے کے لیے اہم پلیٹ فارم فراہم کرنا تھا۔

تین روزہ کانگرس آف زوالوجی میںانٹامالوجی ،پیسٹ مینجمنٹ ،سیل بیالوجی، مالیکیولر بیالوجی، بائیوانفارمیٹکس،انوائرمینٹل بائیوٹیکنالوجی، جنیٹکس،جنگلی حیات کے تحفظ سمیت دیگر کئی اہم موضوعات پر دنیا اور خطے میں ہونے والی تازہ ترین تحقیق،مستقبل کے چیلنجزاور مواقعوںپر پانچ سوسے زائد تحقیقی مقالے پیش کیے گئے۔

(جاری ہے)

کانگرس کے دوران زوالوجی کے میدان میںمسائل اور مواقعوںکے عنوانات پرمشتمل ماہرین کے لیکچرزاورمباحثوںکا سلسلہ بھی تین روز تک جاری رہا۔

کانگرس میںترکی اورچین سمیت پاکستان کے چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کی نامورجامعات کے وائس چانسلرز،محققین، پروفیسرز،سینئر فیکلٹی ممبران ،سرکاری اداروں کے سربراہان سمیت ملک کے طول و عرض سے طلبہ و طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔تین روزہ عالمی کانفرنس کے دوران زوالوجی کی فیلڈ میں کارہائے نمایاں انجام دینے والے کئی محققین اور پروفیسرز کولائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈز،فیکلٹی ممبران اور طلباء و طالبات کو گولڈمیڈلز اور دیگراسنادسے بھی نوازا گیا۔

پاکستان انجمن حیوانات (زوالوجیکل سوسائٹی آف پاکستان) کے تعاون سے منعقدہ عالمی کانگرس کی اختتامی تقریب جمعرات25اپریل کی شام جامعہ کشمیر کے کنگ عبداللہ کیمپس چھترکلاس میں منعقد ہوئی جس کے مہمان خصوصی ممتاز سائنسدان ،محقق اور مصنف صدرزوالوجیکل سوسائٹی آف پاکستان پروفیسر ڈاکٹر اے آر شکوری تھے۔اختتامی تقریب میں زوالوجیکل سوسائٹی آف پاکستان کے ذمہ داران، ایگزیکٹیوکونسل کے ممبران،ملک بھر سے آئے ہوئے مندوبین سمیت جامعہ کشمیر کے پرنسپل آفیسران ، تدریسی شعبہ جات کے سربراہان سمیت طلباء و طالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی ،صدر زوالوجیکل سوسائٹی آف پاکستان پروفیسر ڈاکٹر اے آر شکوری نے بیالیسویں کامیاب کانگرس کے انعقاد پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے ملکی و غیرملکی مندوبین سمیت وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی ،جامعہ کشمیر کی انتظامیہ اور بالخصوص شعبہ زوالوجی کی فیکلٹی،سٹاف اور طلبہ و طالبات کا شکریہ ادا کیا جن کے انتھک محنت سے ایک کامیاب کانگرس کا انعقاد ممکن ہوا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھر سمیت دیگر ممالک سے آنے والے مندوبین اپنے اپنے ممالک اور علاقوں میں اب کشمیر کے سفیر بن کر واپس جائیں گے اور وہ دنیا کو اس خطے کی خوبصورتی اور جامعہ کشمیر کے عظیم الشان کنگ عبداللہ کیمپس سے بھی متعارف کروائیں گے۔پروفیسر ڈاکٹر اے آر شکوری نے کانفرنس کے اغراض و مقاصد،حاصل کردہ اہداف اورکامیابیوںپر بھی روشنی ڈالی۔

اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے کامیاب کانگرس کے انعقاد پر زوالوجیکل سوسائٹی آف پاکستان،زوالوجی ڈیپارٹمنٹ جامعہ کشمیر اور دیگر تمام منتظمین کو مبارکباد دیتے ہوئے اس امر پر خوشی کا اظہار کیا کہ تین روزہ کانگرس اپنے تمام مطلوبہ اہداف حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔انہوں نے کہا کہ کانفرنس کی کامیابی میں عالمی و قومی سائنسدانوں ،چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان سے آئے ہوئے محققین ، انڈسٹری ایکسپرٹس ،فیکلٹی ممبران ، طلبہ و طالبات کا کلیدی کردار ہے جن کی علم و تحقیق کی جستجو نے اس کانفرنس کا چارچاند لگادیے۔

وائس چانسلر جامعہ کشمیر پروفیسر ڈاکٹر محمد کلیم عباسی نے کہا ایسی کانفرنسزکا انعقاد سائنسی تحقیق کو پروان چڑھانے میں ممدومعاون ثابت ہوتا ہے۔انہوں نے فیکلٹی اور طلباء پر زور دیا کہ وہ اپنی تحقیق کے لیے ایسے موضوعات کا انتخاب کریں جو معاشرے اور ملک کے لیے فائدہ مند ثابت ہوں۔زوالوجیکل کانگرس کو قابل تقلید عمل قراردیتے ہوئے انہوں نے دیگر تدریسی شعبہ جات کو ہدایت کی کہ وہ بھی اس طرح کی کانفرنسز کے انعقاد کے لیے اقدامات اٹھائیں ۔

آزادکشمیر اور پاکستان کے قدرتی اور لازوال رشتے پر بات کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر کلیم عباسی نے پاکستان بھر کی جامعات سے آئے ہوئے طلباء کو مخاطب کرتے ہوئے انہیں بتایا کہ کس طرح آزادکشمیر کے پہاڑ اور دریادفاعی حصاراور ملک کی زرعی ترقی میں اپنا حصہ ڈال رہے ہیں۔انہوں نے اس ضرورت پر زور دیا کہ ہمیں قدرتی ماحول کے تحفظ کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے ہونگے۔

وائس چانسلر جامعہ کشمیر نے کہا کہ ضرورت ہیکہ ملک کے چاروں صوبوں کی جامعات میں کشمیر ڈیسک بنائیں جائیں جہاں نوجوان طلباء و طالبات کو کشمیرکی اہمیت،مقبوضہ جموںوکشمیر میں جاری تحریک آزادی کے حوالے سے آگاہی اور اس سے متعلقہ تحقیقی سرگرمیوں میں شامل کیا جائے۔اس موقع پر ڈاکٹر کلیم عباسی نے تحریک آزادی کشمیر اور لائین آف کنٹرول کے اس پار کشمیریوں کی قربانیوں کا بھی ذکر کیا۔

قبل ازیں اپنے خطاب میںچیئرپرسن زوالوجی ڈیپارٹمنٹ جامعہ کشمیر نے کانگرس میں شرکت کی غرض سے ملک کے طول و عرض سے آئے مندوبین ،سپانسرز،جامعہ کشمیر کی انتظامیہ کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ یہ کانگریس طلباء، اسکالرز، اور بالخصوص محققین کے لیے زوالوجی کے میدان میں علم و تحقیق کی نئی راہیں متعین کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے مستقبل کے تحقیقی موضوعات پربھی دوررس نتائج چھوڑے گی۔

اختتامی تقریب سے وائس چانسلر اسلامیہ کالج پشاورپروفیسر ڈاکٹر علی محمد یوسفزئی،ڈائریکٹر اوریک جامعہ کشمیر ڈاکٹر عبدالرئوف جنجوعہ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔اختتامی تقریب میں مختلف سیشن کے چیئرز،پریزنٹرز،آرگنائزنگ کمیٹی کے ممبران اور منتظمین کو زوالوجیکل سوسائٹی آف پاکستان کی جانب سے شیلڈز بھی پیش کی گئیں۔