اسرائیلی مظالم کیخلاف امریکی جامعات کا احتجاج کینیڈا تک پہنچ گیا

کینیڈا کی میک گل یونیورسٹی میں بھی طلبہ نے احتجاجی کیمپ لگا لیے،غیرملکی میڈیا

پیر 29 اپریل 2024 13:49

تل ابیب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اپریل2024ء) اسرائیل کی غزہ میں جنگ کے خلاف امریکی جامعات کا احتجاج فرانس، آسٹریلیا، اٹلی کے ساتھ کینیڈا تک بھی پہنچ گیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کینیڈا کیMcGill یونیورسٹی میں بھی طلبہ نے احتجاجی کیمپ لگا لیے۔ امریکی جامعات میں فلسطینیوں کی حمایت میں احتجاج جاری ہے، الینوائے، بوسٹن، ایری زونا اور دیگر جامعات میں مظاہرین کے خلاف کریک ڈائون میں مزید 200 افراد کو گرفتار کر لیا گیا۔

18 اپریل سے اب تک امریکی جامعات سے 700 سے زیادہ مظاہرین گرفتار کیے جاچکے ہیں جب کہ آسٹریلیا کی سڈنی یونیورسٹی میں بھی 23 اپریل سے احتجاجی کیمپ قائم ہے۔طلبہ کے احتجاج پر غزہ کے بے گھر فلسطینیوں نے امریکی طلبہ سے اظہار تشکر کیا جب کہ اپنے خیموں پر شکریہ امریکی جامعات کے الفاظ لکھ دیے۔

(جاری ہے)

غزہ کی وزارت صحت کے مطابق غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں 34 ہزار سے زائد افراد شہید اور 77 ہزار سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

غزہ میں اسرائیلی جنگ کے سب سے زیادہ شکار خواتین اور بچے ہوئے ہیں، اب تک شہید ہونے والے افراد میں 14 ہزار 500 سے زائد بچے اور 9 ہزار 500 خواتین شامل ہیں۔واضح رہے کہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی حملوں میں غزہ کے 3 لاکھ 80 ہزار سے زائد رہائشی یونٹ اور 412 تعلیمی ادارے تباہ ہوچکے ہیں، اسرائیلی حملوں نے غزہ کے 32 اسپتالوں اور 53 مراکز صحت کو ناقابل استمعال کردیا ہے جب کہ اسرائیلی فوج نے 126 ایمبولینسوں کو بھی نشانہ بنایا۔

اسرائیلی حملوں میں غزہ کی 556 مساجد شہید اور 3 چرچ تباہ ہوگئے جب کہ آثار قدیمہ کے 206 مقامات بھی اسرائیلی حملوں کی زد میں آئے۔اقوام متحدہ کی مائن ایکشن سروس کے مطابق7 اکتوبر سے جاری جنگ میں غزہ میں 4 لاکھ عمارتیں تباہ ہوئیں جس کے نتیجے میں تقریبا 3 کروڑ 70 لاکھ ٹن ملبہ اکٹھا ہوا ہے جسے ہٹانے میں 14 سال لگ سکتے ہیں۔فلسطینی میڈیا آفس کے مطابق اسرائیلی جنگ کے نتیجے میں غزہ میں ہونے والے نقصانات کا تخمینہ کم از کم 30 ارب ڈالر لگایا گیا ہے۔