مقبوضہ جموں وکشمیر ، ہائی کورٹ نے کالے قانون کے تحت دو نوجوانوں کی نظربندی کالعدم قراردے دی

بدھ 1 مئی 2024 13:19

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 مئی2024ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کی ہائی کورٹ نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت دو نوجوانوں کی غیر قانونی نظربندی کالعدم قرار دیتے ہوئے ان کی رہائی کے احکامات جاری کیے ہیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جسٹس راجیش سیکھری پر مشتمل بینچ نے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بارہمولہ کی طرف سے 15ستمبر 2022کو طارق احمد ناپا کو نظر بندکرنے کا حکم نامہ کالعدم قراردے دیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے بتایا کہ الزامات مبہم ہونے کی وجہ سے نظر بندی کا حکم قانون کی نظر میں برقرار نہیں رہ سکتا، اس لئے طارق احمد ناپا کورہا کرنے کی ہدایت کی جاتی ہے۔دریں اثنا جسٹس ایم اے چودھری نے 27جون 2022کو ضلع مجسٹریٹ سرینگر کے سہیل احمد شاہ کو نظر بند کئے جانے کا حکمنامے کالعدم قراردے دیا،وہ جموں کی سنٹرل جیل میں نظربند ہیں۔عدالت نے کہا کہ نظر بندی کا حکمنامہ مبہم الزامات کی بنیاد پر جاری کیا گیا ہے اور اس کا واحد مقصد متاثرہ شخص کی آزادی کے حق کو سلب کرناہے۔ عدالت نے نظر بندی کا حکمنامہ منسوخ کر دیا اور متعلقہ جیل سپرنٹنڈنٹ سمیت حکام کو سہیل احمد کو رہا کرنے کی ہدایت کی۔