جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کا احتجاج 55 ویں روز بھی جاری رہا

جمعرات 2 مئی 2024 20:36

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 مئی2024ء) جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے زیراہتمام جامعہ بلوچستان و ریسرچ سینٹرز کے اساتذہ کرام، آفیسران اور ملازمین کو گذشتہ چار مہینوں کی تنخواہوں اور پنشنز کی عدم ادائیگی کے خلاف اور مالی بحران کے مستقل حل کیلئے جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ میں 55 ویں روز بھی احتجاجی دھرنا زیرصدارت نذیراحمدلہڑی منعقد ہوا۔

احتجاجی دھرنے میں فپواسا کے سابقہ صدر پروفیسر ڈاکٹر نعمت اللہ لغاری نے اظہار یکجہتی کیلئے شرکت کی۔مظاہرین سے نذیراحمدلہڑی، پروفیسر ڈاکٹر نعمت اللہ لغاری، ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، شاہ علی بگٹی،، پروفیسر فریدخان اچکزئی، گل جان کاکڑ، سید شاہ بابر، ارباب طاہر کاسی اور حافظ عبدالقیوم نے خطاب کرتے ہوئے ال پاکستان لیبر فیڈریشن اور ال پاکستان سینٹرل مائنز لیبر فیڈریشن کا خصوصی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے مزدوروں کے عالمی دن کو یونیورسٹی آف بلوچستان میں جامعہ بلوچستان کے اساتذہ کرام اور ملازمین کو تنخواہوں و پینشنز کی عدم ادائیگی سے منسوب کر کے منایا۔

(جاری ہے)

مقررین نیکہا کہ انتہائی افسوسناک بات ہے کہ جامعہ بلوچستان و ریسرچ سینٹرز کی تنخواہوں اور پنشنز کیلئے فنڈز بار بار وعدوں کے باوجود جاری نہیں کئے جارہے جبکہ ملازمین حقیقی معنوں میں فاقہ کشی کا شکار ھو چکے، سندھ سے ائے ھوئے پروفیسر ڈاکٹر نعمت اللہ لغاری نے کہا کہ سندھ کی حکومت نے اپنے یونیورسٹیوں کے لئے پچھلے سال 25 ارب روپے مختص کئے جبکہ اس سال اس میں سو فیصد اضافہ کرنے جارہے ہیں اور پی ایچ ڈی الاونس 25 اور ایم فل الاونس 12500 روپے کئے اور بلوچستان صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ جامعہ بلوچستان کے لئے فوری طور پر بیل آؤٹ پیکیج جاری کرنے کے ساتھ ساتھ پی ایچ ڈی اور ایم فل الاونس میں بھی اضافہ کرکے اور آنے والے سالانہ بجٹ میں جامعات کے لئے کم ازکم دس ارب روپے مختص کرکیتعلیم وصوبہ دوستی کا ثبوت دیں۔

مقررین اعلان کیا کہ بروز جمعہ 3 مء کو بھی جامعہ بلوچستان کے مین گیٹ کے سامنے احتجاجی کیمپ میں دھرنا دیا جائے گا اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا اجلاس بھی ھوگا جس میں اہم فیصلے کئے جائینگے۔۔ مقررین نے جامعہ بلوچستان کے تمام اساتذہ کرام، آفیسران و ملازمین اور سیاسی جماعتوں، طلباء تنظیموں، وکلائ برادری و سول سوسائٹی سے درخواست کی کہ وہ احتجاجی کیمپ و مظاہرے میں اپنی شرکت یقینی بنائیں ۔