انتشار،دہشت گردی،انتہا پسندی اور فرقہ واریت سے پاک پاکستان ہم سب کی اولین ترجیح ہے،چیئرمین مرکزی روئت ہلال کمیٹی

جمعرات 2 مئی 2024 22:30

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 مئی2024ء) انٹرفیتھ کونسل فار پیس اینڈ ہارمنی پاکستان کے زیر اہتمام مجلس علما پاکستان کے تعاون سے فیصل آبادکے مقامی ہوٹل میں میں انٹرفیتھ پیس اینڈ ہارمنی کانفرنس کا انعقاد کیاگیا،جسکی صدارت چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی پاکستان،خطیب وامام بادشاہی مسجد لاہور سفیرامن مولانا سید محمد عبدالخبیر آزاد نے کی جبکہ کانفرنس میں تمام مسالک کے جید علمائے کر ام و مشائخ عظام اوردیگر مذاہب عالم سے تعلق رکھنے والے رہنماوزعما مولانا محمد ضیا مدنی خطیب جامع مسجد فیصل آباد، بشپ اندریاس رحمت بشپ آف فیصل آباد،سردار گرمیت سنگھ،مولانا یٰسین ظفر،مولانا امجد سیکرٹری جنرل مسلم لیگ(ن)علما ونگ،مولانا محمد ریاض کھرل،علامہ سید ذاکرحسین نقوی،مفتی محمد زکریا،مفتی فتح محمد راشدی،فادر خالد رشید،مولانا محمد اسلم ساقی،مولانا فاروق اعظم،مولانا عثمان،مولانا بدرعالم،فادر توفیق یونس،مولانا شبیہ الحسنین شیرازی،مولانا خلیل احمد سالک،قاری عبید اللہ،علامہ ڈاکٹر شہباز احمد،مولاناسکندر حیات ذکی،مفتی محمد ظفر اقبال،بشپ شمس پرویز،علامہ سید علی ناصر نقوی،علامہ سید مظہر حسین نقوی،فادر یعقوب یوسف،مولانا عبدالغفار،ڈاکٹر پاسٹر سلامت،مولانا محمد امین ضیا،علامہ واجد علی کیانی،سید عبدالبصیرآزاد،پروفیسر ظفراللہ جان،سید غلام حسین گیلانی و دیگر رہنماؤں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

مولانا سیدمحمد عبدالخبیر آزاد نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام ہمیں احترام انسانیت کا درس دیتا ہے اور پیغمبر دو عالمؐ کی تعلیمات بھی ہمیں اقلیتوں کے حقوق کا درس دیتی ہیں،تمام الہامی کتب،قرآن کریم اور انبیائے کرام کی عزت و تکریم ہمارے ایمان کا حصہ ہے،آج پاکستان کو بین المسالک و بین المذاہب ہم آہنگی کی اشد ضرورت ہے،علمائے کرام و دیگر مذاہب عالم کے راہنما محراب و منبر اوردیگر عبادت گاہوں سے محبت اور قومی یکجہتی کی آواز کو بلندکریں اور مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دیں،آج ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ پاکستان کو انتشار،دہشت گردی،فرقہ واریت سے پاک پاکستان بنانا ہے،وطن سے محبت ایمان کا حصہ ہوا کرتی ہے۔

مولانا سیدمحمد عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ آج علمائے کرام ودیگر ادیان عالم کے رہنما اور پوری قوم اپنی بہادر،نڈر مسلح افواج اور سیکورٹی اداروں کے ساتھ کھڑی ہے،آج ہم سب کا متفقہ عزم ہے کہ سوشل میڈیا پر جو دل آزاری کا سبب بننے والی پوسٹیں لگا کر پاکستان میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے اس کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا اور ہر طرح کی سازشوں کا قلع قمع کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ پیغام پاکستان،پاکستان کا وہ عظیم بیانیہ ہے جس نے دہشت گردی،فرقہ واریت اور انتہا پسندی کی کمر کوتوڑا ہے،پیغام پاکستان کو ہم محراب و منبر کے ذریعے ہر گھر کی آواز بنائیں گے،یہ و ہ فتویٰ ہے جس پر تمام مکاتب فکر کے جید علمائے کرام،مفتیان عظام کے دس ہزار سے زائد دستخط موجود ہیں،یہ وہ فتویٰ ہے جس کو قرآن و سنت کی روشنی میں بنایا گیا ہے۔

مولانا سید محمد عبدالخبیر آزاد نے کہا کہ آج انسانی حقوق کی جو پامالی غزہ و فلسطین میں اسرائیل کر رہا ہے وہ ساری دنیا کے سامنے عیاں ہو چکی ہے،آج پوری اُمہ و انسانیت کو متحد ہو کر اس کا جواب دینا ہو گا،اسرائیل کے اس بدترین ظلم کو تاریخ کبھی نہیں بھلائے گی۔کانفرنس سے دیگر علمائے کرام و مقررین نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مذہبی ہم آہنگی کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے،آج ہمیں چاہیے کہ ہم سب مذاہب مل کر مذہبی ہم آہنگی اوررواداری کو فروغ دیں،اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لیں اور تفرقات میں مت بٹیں،وطن عزیز پاکستان ہم سب کا سانجھا ملک ہے،پاکستان کے پرچم تلے ہم سب ایک ہیں،پاکستان کی سلامتی،ترقی و خوشحالی کیلئے کردار ادا کرنا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے،ملک دشمن طاقتیں پاکستان میں انتشار پیدا کر کے قومی یکجہتی کو نقصان پہنچانا چاہتی ہیں،ہم متحد ہوکر دشمن کے ناکام ایجنڈے کو خاک میں ملا دیں گے،ہمیں متشددانہ رویوں کو ختم کرنا اورتشدد سے پاک معاشرہ بنانا ہوگا،ہمیں چاہیے کہ تمام مسالک و مذاہب کے عقائد و نظریات اور ان کے مذہبی مقامات و عبادت گاہوں کا احترام کریں،پاکستان کی ترقی و سلامتی اور تحفظ کیلئے ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔

آخر میں تمام مکاتب فکر کے جیدعلمائے کرام و مشائخ عظام ودیگر ادیان عالم کے راہنماؤں نے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر اظہار یکجہتی بھی کیا اور پاکستان زندہ باد،پاک فوج زندہ کے نعرے بھی لگائے گئے۔انہوں نے دعاکی کہ اللہ تعالیٰ وطن عزیز پاکستان کی حفاظت فرمائے۔کانفرنس کے آخر میں مذہبی ہم آہنگی،رواداری،پاکستان کی سلامتی،ترقی وخوشحالی،استحکام،حرمین شریفین کے تحفظ،افواج پاکستان کے شہدا،مقبوضہ کشمیر اور غزہ و فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کی آزاد ی کیلئے بھی خصوصی دعا کی گئی۔