گوادر میں دہشت گردی :حجام کی دکان پر کام کرنے والے 7 پنجابی بے دردی سے قتل

جمعرات 9 مئی 2024 22:12

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مئی2024ء) بلوچستان ایک بار پھر دہشت گردی کا نشانہ بن گیا،مسلح افراد نے گوادر میں رہائشی کوارٹر پر حملہ کردیا اور فائرنگ کرکے 7 افراد کو قتل کردیا۔ جاں بحق ہونے والے تمام افراد پنجاب سے آئے ہوئے تھے۔پولیس کے مطابق نامعلوم مسلح افراد نے سربندر کے علاقے میں فش ہاربر جیٹی کے قریب رہائشی کوارٹر پر حملہ کیا اور فائرنگ سے کوارٹر میں سوئے ہوئے 7 افراد کو قتل کردیا۔

واقعے میں ایک شخص زخمی ہوا ہے۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق جاں بحق و زخمی افراد کا تعلق پنجاب کے ضلع خانیوال سے بتایا جاتا ہے، جو سربندر میں حجام کی دکان میں کام کرتے تھے۔ فائرنگ کا واقعہ تقریباً رات 3 بجے کے قریب سربندن میں پیش آیا۔واقعے کے بعد سکیورٹی فورسز نے سربندن کو گھیرے میں لے کر نامعلوم ملزمان کی تلاش کے لیے کارروائی شروع کردی ہے۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق مارنے جانے والے افراد کی شناخت ساجد ،اسد عنصر، شان، مکرب ،عدنان ،حسیب کے ناموں سے ہوئی ہے جبکہ ایک شخص کی شناخت نہیں ہوسکی،واقعہ میں زخمی شخص کا نام ارسلان ہے۔صدر آصف علی زرداری ،وزیر اعظم شہباز شریف ،وزیر داخلہ محسن نقوی ،گورنرز،وزیراعلی بلوچستان اور دیگر سیاسی ومذہبی جماعتوں کے قائدین نے گوادر واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بے گناہ مزدوروں کا قتل کھلی دہشت گردی ہے۔

دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کا پیچھا کریں گے اور ان کے خلاف جس قسم کی فورس استعمال کرنا پڑی کریں گے، مگر ریاستی رٹ ہر صورت برقرار رکھیں گے۔دوسری جانب صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا لانگو نے گوادر واقعے کی مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کے ساتھ سختی سے نمٹیں گے۔ نہتے معصوم مزدوروں کا قتل بزدلانہ اقدام ہے۔ واقعے کا تمام پہلوؤں سے جائزہ لے رہے ہیں۔