گالم گلوچ کی سیاست کے بجائے پاکستان کے بارے میں سوچنا ہو گا، نظام کودرست کرنے کیلئے اصلاحات کیلئے تیار ہیں ،بلاول بھٹو زرداری

اتوار 12 مئی 2024 20:30

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 مئی2024ء) چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ گالم گلوچ کی سیاست کے بجائے پاکستان کے بارے میں سوچنا ہو گا،پیپلزپارٹی کے پاس وہ نظریہ ہے جس میں پاکستان کے مسائل کا حل موجود ہے، نظام درست کرنے کیلئے جو اصلاحات کرنی ہیں ہم اس کیلئے تیار ہیں ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو یہاں الحمرا ہال میں پیپلز انفارمیشن بیورو پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے زیر اہتمام "بھٹو ریفرنس اور تاریخ'کے موضوع پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

سیمینار میں حسن مرتضی،رانا فاروق سعید،تنویر اشرف کائرہ،ثمینہ گھرکی،اسلم گل،عثمان ملک،چودھری اشرف،محسن ملہی،موسی کھوکھر ،راحیل کامران چیمہ،چودھری اختر،ارشد جٹ،ڈاکٹر سویرا پرکاش،فائزہ ملک،عائشہ نواز چودھری،ثمینہ پگانوالہ ،نرگس خان ،رائو خالد سمیت پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

(جاری ہے)

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ الیکشن میں پیپلز پارٹی کے پاس ایک منشور تھا ایک نظریہ تھا ۔

انتخابی مہم میں پیپلز پارٹی نے دس نکاتی ایجنڈا پیش کیا ۔ الیکشن کے بعد تنقید کرنے والی جماعتوں نے ہمارے دس نکاتی منشور کو اپنایا۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ کے ریفرنس کے تاریخی فیصلے پر پیپلز پارٹی کو ہر شہر میں کانفرنس کرنی چاہیے ۔یہ تاریخی فیصلہ محترمہ بی بی شہید کی جدو جہد کا نتیجہ ہے جبکہ عدالت مانتی ہے ہم سے غلطی ہو سکتی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ ہمیں جوڈیشل ریفارمز لانے کی ضرورت ہے تاکہ آنے والی نسلوں کو بتا سکیں کہ غلطی درست کرسکتے ہیں۔ جوڈیشل ریفارمز کیلئے بڑی ذمہ داری پارلیمان پر عائد ہوتی ہے ۔ہمیں اپنی عدلیہ کو مضبوط بنانا ہوگا تاکہ آئندہ ایسا فیصلہ نہ ہو ۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک میں نفرت کی سیاست عروج پر ہے ۔سیاست کو ذاتی دشمنی میں بدل دیا گیا ہے ،ایک دوسرے سے اختلاف رائے کی گنجائش تک نہیں رہی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ایسے سیاست دان جو اپنی ذات سے آگے نہیں دیکھتے حالانکہ صدر مملکت آصف علی زرداری نے ایوان میں یکجہتی کا پیغام دیا تو ایسے سیاست دانوں نے شور شرابہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نفرت کی سیاست کی بجائے ملک کا سوچتی ہے ۔صدر مملکت آصف علی زرداری مفاہمت کی سیاست پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے اٹھارویں ترمیم کو بات چیت کے ذریعے منظور کروایا تھا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملک میں مہنگائی سے عام عوام پریشان ہے ایسے ماحول میں اگر سیاستدان ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے کے لیے تیار نہیں تو مسائل کیسے حل ہونگے۔انہوں نے کہاکہ ہمیں اپنا کردار ایسا کرنا ہو گا جیسا ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو کا تھا ۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی ملک اور عوام کا سوچتی ہے ۔ہم نے سولر انرجی کی بات کی اب اس آئیڈیا پر کام کیا جا رہا ہے۔ انتخابی مہم میں کسان کارڈ کا اجرا ہمارے منشور کا حصہ تھا جس پرپھر وزیر اعظم نے بھی بات کی۔سیمینار سے راجہ پرویزاشرف ،بیرسٹر عامر حسن، سہیل وڑائچ ، چودھری اعتزاز ،خرم نواز گنڈا پور،فہد حسین ,افتخار احمد،عابد ساقی نے بھی خطاب کیا۔