جموں و کشمیر ، راجوری میں محمد کبیرنامی شخص کی پراسرار موت کے خلاف اہل خانہ کا احتجاجی مظاہرہ ،حراستی قتل قراردے دیا

پیر 13 مئی 2024 11:47

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مئی2024ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے ضلع راجوری کے علاقے تھنہ منڈی میں محمد کبیرنامی شخص کی پراسرار موت کے خلاف اس کے اہل خانہ، رشتہ داروں اور مقامی لوگوں نے احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اسے حراستی قتل کا ایک اورواقعہ قراردیاہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مظاہرین نے محمد کبیر کی لاش کو ضلع کے علاقے لاح میں سڑک پر رکھ کر کئی گھنٹے تک احتجاج کیا اور متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

محمد کبیر جس کا تعلق لا ح سے تھا، تین ماہ قبل مزدوری کے لیے ممبئی گیا لیکن گھر واپسی پر جموں میں پراسرار حالت میں مردہ پایاگیا۔وہ 7 مئی کی صبح جموں ریلوے سٹیشن پہنچا اور پھر لاپتہ ہوگیا،وہ فون پر اہل خانہ سے رابطے میں تھا۔

(جاری ہے)

فون کالز کا کوئی جواب نہ ملنے پر گھر والوں کو شک ہوا اور وہ جموں پہنچے اور پولیس سے رابطہ کیا۔جموں ریلوے سٹیشن پر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کی جانچ کے بعد پتہ چلا کہ وہ 7مئی کو جموں ریلوے سٹیشن پر اترا تھالیکن اس کے بعد لاپتہ ہوگیا۔10مئی کو پولیس نے جموں کے علاقے ستواری میں ایک کھیت سے اس کی لاش برآمد کی۔لواحقین نے بتایا کہ جب لاش ان کے حوالے کی گئی تو اس کے کپڑے اور جوتے وہ نہیں تھے جو اس نے جموں ریلوے سٹیشن پر اترتے وقت پہن رکھے تھے۔