نجکاری کئے جانے والے 25 سرکاری اداروں کی فہرست قومی اسمبلی میں پیش

حکومت کی جانب سے نجی شعبے کے حوالے کئے جانے والے اداروں کی فہرست وفاقی وزیر برائے نجکاری عبد العلیم خان نے پیش کی

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 15 مئی 2024 16:24

نجکاری کئے جانے والے 25 سرکاری اداروں کی فہرست قومی اسمبلی میں پیش
اسلام آباد(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔15 مئی 2024) قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران نجکاری کئے جانے والے 25 سرکاری اداروں کی فہرست ایوان میں پیش کر دی گئی،حکومت کی جانب سے نجی شعبے کے حوالے کئے جانے والے اداروں کی فہرست وفاقی وزیر برائے نجکاری عبد العلیم خان نے پیش کی۔جن اداروں کی فہرست میں ایوان میں پیش کی گئی ہے ان میںجناح کنونشن سینٹر اسلام آباد، سروسز انٹرنیشنل ہوٹل لاہور،فیصل آباد، اسلام آباد، لاہور، گوجرانوالہ، ملتان، پشاور، حیدر آباد، کوئٹہ، سکھر اور قبائلی الیکٹرک سپلائی کمپنیاں،پی آئی اے روزویلٹ ہوٹل،ہاوس بلڈنگ فنانس کارپوریشن ،سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن،پی آئی اے، پاکستان انجینئرنگ کمپنی،نندی پور پاور پلانٹ،فرسٹ ویمن بینک،پاکستان ری انشورنس کمپنی،گڈو پاور پلانٹ،حویلی بہادر پاور پلانٹ،بلوکی پاور پلانٹ اور سندھ انجینئرنگ کونسل کے نام فہرست میں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے سٹرٹیجک ریاستی ملکیتی اداروں کے علاوہ دیگر تمام حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کا اعلان کیا تھا۔وزیراعظم کی زیر صدارت وزارت نجکاری اور نجکاری کمیشن کے امور کے حوالے سے اہم جائزہ اجلاس ہوا تھاجس میں وزارت نجکاری اور نجکاری کمیشن کی طرف سے نجکاری پروگرام 2029-2024 کا روڈ میپ پیش کیا گیاتھا۔ اجلاس کو حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری کے حوالے سے پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی تھی۔

بریفنگ میں کہا گیا کہ پی آئی اے کی نجکاری کے حوالے سے پری کوالیفکیشن کا عمل مئی کے اختتام تک مکمل کر لیا جائے گا، روز ویلٹ ہوٹل کی نجکاری کے حوالے سے ضروری مشاورت کا عمل جاری ہے، فرسٹ ویمن بینک لمیٹڈ کی متحدہ عرب امارات کے ساتھ گورنمنٹ ٹو گورنمنٹ ٹرانزیکشن کی جا ئیگی۔شہباز شریف نے تمام وفاقی وزارتوں کو اس حوالے سے ضروری کارروائی اور نجکاری کمیشن سے تعاون کی ہدایت کی تھی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ حکومت کا کام کاروبار کرنا نہیں بلکہ کاروبار اور سرمایہ کاری دوست ماحول یقینی بنانا اور اس حوالے سے سہولیات اور آسانیاں فراہم کرنا ہوتا ہے، حکومتی ملکیتی اداروں کی نجکاری سے ٹیکس دہندگان کے پیسے کی بچت ہوگی اور اسی پیسے سے سروسز کی فراہمی کا معیار بہتر بنانے میں مدد ملے گی، نجکاری کے عمل میں شفافیت کو اولین ترجیح دی جائیگی۔شہباز شریف نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کمپنی لمیٹڈ کی نجکاری کے حوالے سے بڈنگ سمیت دیگر اداروں کی نجکاری کے عمل کے اہم مراحل کو بھی ٹیلی ویژن پر براہ راست نشر کرنے کی ہدایت کی تھی۔