پاکستان میں گرمی کی لہر، سینکڑوں متاثرہ افراد ہسپتالوں میں

DW ڈی ڈبلیو جمعرات 23 مئی 2024 19:00

پاکستان میں گرمی کی لہر، سینکڑوں متاثرہ افراد ہسپتالوں میں

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 23 مئی 2024ء) شدید گرمی کی لہر کے نتیجے میں جمعرات کو پاکستان بھر کے ہسپتالوں میں ڈاکٹروں نے ہیٹ اسٹروک کے سینکڑوں متاثرین کا علاج کیا۔ حکام کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے درجہ حرارت معمول سے زیادہ ہے۔ پاکستان کے محکمہ موسمیات کے ایک سینئر اہلکار ظہیر احمد بابر کا کہنا ہے، ''اس ماہ کے آخر تک تیز گرمی جاری رہے گی اور درجہ حرارت معمول سے چھ ڈگری زیادہ رہے گا۔

‘‘

انہوں نے کہا کہ لوگ ایسی صورت حال میں زیادہ سے زیادہ پانی پئیں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں اور مویشیوں کے مالکان کو شدید گرمی کے دوران اپنے جانوروں کی حفاظت کے لیے اقدامات کرنے چاہئیں۔ تاہم مزدور طبقے کا کہنا ہے کہ ان کے پاس اپنے خاندان کا پیٹ پالنے کے لیے کام کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔

(جاری ہے)

وزیر اعظم شہباز شریف کی معاون برائے ماحولیات روبینہ خورشید عالم نے دارالحکومت اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا، ''پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا پانچواں بڑا ملک ہے۔ ہم نے معمول سے زیادہ بارشیں اور سیلاب دیکھے ہیں۔

پاکستان: گرمی کی شدید لہر، لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت

شعبہ صحت کے ایک سینئر عہدیدار غلام فرید نے کہا، ''کل سے حالات خراب ہوتے جا رہے ہیں، صوبہ پنجاب کے ہسپتالوں میں گرمی سے متاثرہ مریض آنے لگے ہیں، پاکستان میں ہیٹ سٹروک سے متاثرہ مریضوں کے علاج کے لیے ہسپتالوں میں ایمرجنسی رسپانس سینٹرز قائم کیے گئے ہیں۔

‘‘

اس وقت پاکستان کے جنوب مغربی اور شمال مغربی علاقوں کو بھی گرمی کی لہر کا سامنا ہے۔ دن کے وقت درجہ حرارت 46 ڈگری سینٹی گریڈ تک بڑھ جاتا ہے جبکہ پنجاب میں حکام نے ایک ہفتے کے لیے سکول بند کر دیے ہیں۔

پاکستان: دیہی علاقوں میں شدید گرمی کے حاملہ خواتین پر اثرات

قومی موسمیاتی مرکز کے مطابق پاکستان میں اپریل کے مہینے میں سن 1961 کے بعد سے سب سے زیادہ بارشیں ریکارڈ کی گئیں۔ ماہانہ بنیادوں پر یہ معمول سے دگنی بارشیں تھیں۔ گزشتہ ماہ کی شدید بارشوں کی وجہ سے متعدد افراد ہلاک ہوئے جبکہ املاک اور کھیتی باڑی کو بھی نقصان پہنچا۔

ف ن / ا ا (اے پی )