eوزیراعلیٰ کے مشیر زاہد چن زیب نے ثقافت اور سیاحت کے فروغ میں جدید رجحانات و ٹیکنالوجی کے استعمال پر سمسٹر پروجیکٹس مکمل کرنے والے طلباء و طالبات کو اسناد اور نقد انعامات سے نوازا

ہفتہ 15 جون 2024 20:50

/پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 15 جون2024ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے سیاحت، ثقافت، آثار قدیمہ اور عجائب گھر زاہد چن زیب نے پشاور میں ایک پروقار تقریب میں مختلف جامعات کے طلباء و طالبات میں ٹورازم پراجیکٹ کی تکمیل پر اسناد تقسیم کیں۔ یہ سرٹیفکیٹس ان یونیورسٹی طالبعلموں کو دیئے گئے جنہوں نے مختلف ثقافتی سرگرمیوں کی ترویج، سفر و سیاحت، ہوٹلنگ، مہمان نوازی اور سیاحت کی صنعت کے دیگر شعبوں میں منعقدہ سمسٹر پروجیکٹس کو کامیابی سے مکمل کیا اور ان میں انفارمیشن ٹیکنالوجی سمیت جدید ترین ٹیکنالوجی اور نئے رجحانات کا استعمال بھی شامل ہے۔

یہ منصوبہ خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی اور مختلف یونیورسٹیوں کے درمیان مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) کا حصہ ہے جس کا مقصد سیاحت کی صنعت اور جامعات کے درمیان پائے جانے والے فاصلوں کو کم کرنا اور یونیورسٹیوں میں جاری تحقیقی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر زاہد چن زیب نے طلباء کی صنعت سیاحت کے فروغ میں تحقیق کیلئے غیر متزلزل لگن اور محنت کو خوب سراہا اور انکی تحقیقی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کیلئے اپنی جیب خاص سے انہیں نقد انعامات سے بھی نوازا۔

زاہد چن زیب نے صوبے میں سیاحت اور ثقافتی سرگرمیوں کی ترویج کیلئے مزید اہم منصوبوں اور شراکت داری کی ضرورت پر بھی زور اور ایسی مشترکہ کوششوں کو آگے بڑھانے کیلئے اپنی بھرپور سرپرستی اور حمایت کا اعادہ کیا۔ مشیر ثقافت نے سفر و سیاحت، ہوٹلنگ، ٹور انتظامات اور مہمان نوازی کے روایتی رجحانات کو نئی جلا بخشنے میں ٹیکنالوجی کے اہم کردار کو تسلیم کرتے ہوئے یہ بھی اعتراف کیا کہ کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی نے بجا طور پر مختلف تعلیمی اداروں کے ساتھ مل کر صنعت سیاحت اور یونیورسٹیوں کے درمیان پائے جانے والے تحقیقی تفاوت کو پانے کیلئے بہترین کام کیا ہے جو وقت کی ضرورت بھی ہے۔

مشیر سیاحت نے خیبرپختونخوا میں سیاحت کو بطور صنعت فروغ دینے کیلئے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی فعال قیادت میں پی ٹی آئی کی موجودہ صوبائی حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ کیا اور یقین دلایا کہ صوبائی حکومت اگلے پانچ سالوں میں نہ صرف صوبہ کو امن و آشتی کا گہوارہ بنائے گی بلکہ صوبہ بھر میں سیاحت و ثقافت کی سرگرمیوں کو عالمی سطح پر کشش بنائے گی اور اس شعبے میں روزگار و سرمایہ کاری کے لاکھوں کروڑوں مواقع پیدا کئے جائیں گے۔

انہوں نے کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی پر زور دیا کہ وہ سیاحت و ثقافت کے شعبوں میں ترقی کا عمل مسلسل جاری رکھے۔ زاہد چن زیب نے اس یقین کا اظہار بھی کیا کہ پاکستان کے اعلیٰ تعلیمی اداروں اور جامعات کے تحقیقی شعبوں کے ساتھ اشتراک کا عمل اور معیار مزید بڑھایا جا سکتا ہے، سیاحت و ثقافت اور آثارقدیمہ جیسے نایاب ورثوں کی قدر و قیمت میں مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے اور اس جدید صنعت میں جدید عصری علوم کے ذریعے نئی تخلیقات اور جدت کو متعارف کرایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مشترکہ فرض بنتا ہے کہ صوبے میں موجود سیاحتی و ثقافتی مواقع اور ورثوں کو یہاں آکر دیکھنے کیلئے زیادہ سے زیادہ ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کو راغب کیا جائے۔ مشیر سیاحت کا مزید کہنا تھا کہ محکمہ سیاحت کی جامعات کے ساتھ تخلیقی اور تزویراتی شراکت داری نہ صرف تعلیمی اداروں کو سیاحت کی صنعت سے جوڑے گی، روزگار اور آمدن کے ذرائع میں اضافہ ہوگا بلکہ صوبے کے بھرپور ثقافتی اور تفریحی ورثے کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے اور محفوظ رکھنے کیلئے جدید سائنسی طریقوں کے استعمال میں بھی سہولت فراہم ہوگی۔

انہوں نے واضح کیا کہ پراجیکٹس مکمل کرنے والے طلباء کے تحقیقی کام اکثر مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اور تحقیقی جرائد میں شائع ہوتے ہیں جو کہ صوبے میں ثقافت اور سیاحت کے فروغ کیلئے محکمہ سیاحت کی کوششوں سے زیادہ سود مند ثابت ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے ان مشترکہ تحقیقی پروگراموں میں مزید تعلیمی اداروں کو شامل کرنے اور ایسے اہم کورسز کو اعلیٰ تعلیم کی ڈگریوں تک اپ گریڈ کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔