شنگھائی تعاون تنظیم علاقائی امن وخوشحالی کی امنگوں سے ہم آہنگ ہے، گول میز کانفرنس سے مقررین کاخطاب

جمعہ 21 جون 2024 23:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جون2024ء) انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد میں چائنہ پاکستان سٹڈی سینٹر نے "آستانہ سمٹ 2024: ایس سی او کی شراکت داری کو مستحکم کرنا" کے عنوان سے ایک گول میز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ تقریب کی نظامت ڈاکٹر طلعت شبیر، ڈائریکٹر چائنہ پاکستان سٹڈی سینٹر نے کی۔ گول میز کے مقررین میں ڈائریکٹر جنرل انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد سفیر سہیل محمود، چیئرمین خالد محمود، پاکستان میں جمہوریہ قازقستان کے سفیر ایچ ای یرژان کستافین، شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے پاکستان کے پہلے قومی رابطہ کار سفیر بابر امین، پروفیسر پشاور یونیورسٹی ڈاکٹر سید حسین شہید سہروردی اور پاکستان کے نیشنل کوآرڈینیٹر برائے ایس سی او وزارت خارجہ مرغوب سلیم بٹ شامل تھے۔

(جاری ہے)

سہیل محمود نے ایس سی او فریم ورک کے اندر آئندہ آستانہ سربراہی اجلاس کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے استحکام، اقتصادی ترقی اور باہمی تعاون پر مبنی کثیرالجہتی کے لیے ایک اہم بین علاقائی پلیٹ فارم کے طور پر ایس سی او کے کردار پر زور دیا۔ سفیر سہیل محمود نے شنگھائی تعاون تنظیم کے غیر صف بندی، عدم تصادم اور شمولیت کے عزم کو اجاگر کیا، انہوں نے کہا کہ ایس سی او کے ساتھ پاکستان کی فعال مصروفیت اس کے قومی ترقی کے اہداف اور علاقائی امن اور خوشحالی کی امنگوں سے ہم آہنگ ہے، جو ایس سی او کے مقاصد کو آگے بڑھانے میں اس کے فعال کردار کی عکاسی کرتی ہے۔

قبل ازیں ڈاکٹر طلعت شبیر نے مضبوط سکیورٹی میکانزم، بہتر اقتصادی تعاون اور ثقافتی تبادلوں کے ذریعے علاقائی استحکام اور خوشحالی کو فروغ دینے میں ایس سی او کے اہم کردار پر روشنی ڈالی۔ آستانہ سمٹ 2024 کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے عالمی سطح پر امن اور تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایس سی او کے عزم کو اجاگر کیا۔ سفیر یرژان کِسٹافن نے شنگھائی تعاون تنظیم کی ترقی میں قازقستان کے کردار پر روشنی ڈالی اورانسداد دہشت گردی میکانزم اور اقتصادی تعاون کے ذریعے علاقائی استحکام میں اس کے تعاون پر زور دیا۔

انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے ممالک کے ساتھ گہرے تعلقات کو فروغ دینے، عالمی امن کو فروغ دینے اور علاقائی رابطوں کو بڑھانے کے لیے قازقستان کے عزم پر زور دیا۔ سفیر بابر امین نے شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ممالک کے درمیان تعاون کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے عوام سے عوام کے رابطوں اور میڈیا کی شمولیت کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کی ابھرتی ہوئی نمائش اور ترقیاتی حرکیات کو بڑھانے کے امکانات پر روشنی ڈالی،پروفیسر ڈاکٹر سید حسین شہید سہروردی نے غزہ اور یوکرین کے حالیہ تنازعات کو مثال کے طور پر پیش کرتے ہوئے عالمی معاملات میں سلامتی اور معاشیات کے باہمی ربط پر زور دیا۔

پروفیسر ڈاکٹر سہروردی نے اہم اقدامات تجویز کیے جن میں علاقائی تعلقات کو متنوع بنانا، طاقتوں کے درمیان باہمی عدم جارحیت کے معاہدے قائم کرنا اور علاقائی استحکام اور غیر ملکی مداخلت کے خلاف لچک کو یقینی بنانے کے لیے دہشت گردی کا مشترکہ مقابلہ کرنا شامل ہیں۔ پاکستان کے نیشنل کوآرڈینیٹر برائے ایس سی او ڈاکٹر مرغوب سلیم بٹ نے اپنے خطاب میں خوراک کی حفاظت، موسمیاتی تبدیلی اور انسداد دہشت گردی سمیت مختلف شعبوں میں شنگھائی تعاون تنظیم کی اہم شراکت پر زور دیا۔

انہوں نے شنگھائی تعاون تنظیم کے اندر تعاون کے دائرہ کار کو بڑھانے پر زور دیا، مشترکہ سرحدی آپریشنز اور سائبر تعاون میں اضافہ جیسے اقدامات کو اجاگر کیا۔گول میز کانفرنس ایک جامع سوال و جواب کے سیشن کے ساتھ اختتام پذیر ہوئی۔ تقریب میں سفارت کاروں، ماہرین تعلیم، تھنک ٹینک کے ماہرین، طلباء، تاجر برادری کے نمائندوں اور میڈیا کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔