قبائل ارکان اسمبلی کی وزیرخزانہ سے ملاقات،860 ارب دینے کا وعدہ کیا تھا مگر ابھی تک 103 ارب دئیے گئے ہیں‘ اسد قیصر

پیر 24 جون 2024 22:23

قبائل ارکان اسمبلی کی وزیرخزانہ سے ملاقات،860 ارب دینے کا وعدہ کیا تھا ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جون2024ء) خیبر پختون خوا کے قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی نے بھی آپریشن عزم استحکام پر اپنے تحفظات کا اظہار کردیا۔

(جاری ہے)

پیر کو ضم شدہ قبائلی اضلاع کے اراکین قومی اسمبلی نے سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں وزیر خزانہ محمد اورنگزیب سے ملاقات کی ملاقات میں ضم شدہ اضلاع اور ملاکنڈ ڈویژن کے چمبر آف کامرس کے نمائندوں نے خصوصی شرکت کی اس موقع پر سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ سابقہ فاٹا گزشتہ کئی دہائیوں سے جنگ کی زد میں ہے انہوں نے کہا کہ ریاست نے قبائلی اضلاع کو 860 ارب دینے کا وعدہ کیا تھا مگر ابھی تک 103 ارب دئیے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ انضمام کے وقت وفاق کی طرف سے کیے گئے وعدے ابھی تک پورے نہیں ہوئے انہوں نے کہا کہ بارڈر ایریا پر تجارت کے لیے مناسب ماحول اور یکساں مواقع فراہم کیے جائیں کیونکہ ان علاقوں میں کوئی ریگولر اکنامی نہیں ہے ملاقات میں قبائلی اضلاع میں ترقیاتی منصوبوں، امن و امان اور افغانستان کے تجارتی راستے کھولنے پر بات چیت کی گئی اس موقع پر اراکین نے خیبرپختونخوا میں نئے فوجی آپریشن پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ قبائلی علاقوں میں گذشتہ آپریشن کے بعد سے زندگی معمول پر نہیں آئی ہے اور دوبارہ سے جنگی ماحول بننے جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ فاٹا کا انضمام کے بعد ابھی تک این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں نے حصہ نہیں دیا ہے انہوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں میں ملز اور کارخانوں پر ٹیکس لگانا ظلم ہے انضمام کے وقت فاٹا کو ایک مدت کے لئے ٹیکس سے بری الزمہ قرار دیا گیا تھا اسی سٹیٹس کو برقرار رکھا جائے اس موقع پر وزیر خزانہ نے ارکان اسمبلی کے مسائل حل کرنے اور پالیسوں کا از سر نو جائزہ کی یقین دہانی کرائی.... اعجاز خان