جامعہ کراچی شعبہ ابلاغ عامہ کے بانی اور صحافی پروفیسر زکریا انتقال کرگئے،جامعہ کراچی کے قبرستان میں سپردخاک

جمعرات 18 جولائی 2024 18:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 جولائی2024ء) نامور صحافی اور ہزاروں صحافیوں کے استاد پروفیسر زکریا ساجد 96بس کی عمر میں انتقال کرگئے،انہیں جامعہ کراچی کے قبرستان میں سپردخاک کردیاگیا۔قبل ازیں ان کی نمازجنازہ جمعرات کو بعد نمازِ ظہر مسجد ابراہیم جامعہ کراچی میں ادا کی گئی۔نمازجنازہ میں وائس چانسلر جامعہ کراچی ڈاکٹرخالدمحمود عراقی ، اساتذہ ، صحافیوں اور مرحوم کے عزیزواقارب سمیت شہریوں کی ایک بڑیء تعداد نے شرکت کی ۔

واضح رہے کہ پروفیسر زکریا ساجد شعبہ ابلاغِ عامہ جامعہ کراچی کے بانی و سابق چیئرمین اور پریس انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان کے سابق ڈائریکٹر تھے۔ وہ شعبہ ابلاغ عامہ جامعہ کراچی سے 30 جون 1988 کو ریٹائر ہوئے تھے لیکن اس کے بعد طویل عرصے تک بطور ایڈجرن پروفیسر پڑھاتے رہے تھے۔

(جاری ہے)

پروفیسر زکریا ساجد نے 1963 میں جامعہ کراچی شعبہ صحافت سے اپنے تدریسی کیریئر کا آغاز کیا تھا، 1986 میں آپ کی سربراہی میں شعبہ صحافت کو ترقی دے کر شعبہ ابلاغ عامہ قائم کیا گیا، 1988 میں آپ شعبہ ابلاغ عامہ کے چیئرمین کی حیثیت سے ریٹائر ہوئے، ریٹائرمنٹ کے بعد بھی آپ نے تدریس کا سلسلہ جاری رکھا۔

12 سال تک آپ نے پریس انسٹی ٹیوٹ آف پاکستان کے ڈائریکٹر کی ذمہ داری ادا کی، 2009 میں پروفیسر زکریا ساجد کی تعلیمی خدمات کے اعتراف میں سندھ یونیورسٹی میں سینٹر فار رورل ڈیولپمنٹ کمیونی کیشن کے کانفرنس ہال کو پروفیسر زکریا ساجد کے نام سے منسوب کیا گیا۔2014 میں صدر پاکستان ممنون حسین کی جانب سے انہیں صدارتی ایوارڈ تمغہ امتیاز سے بھی نوازا گیا، پروفیسر زکریا ساجد کی تعلیمی خدمات کو کبھی فراموش نہیں کیا جاسکتا۔