oتمباکو ٹیکس میں کمی ‘اموات میں اضافہ ہو گا ‘ ذیشان دانش

غ*صوبائی حکومت کا بجٹ میں تمباکو پر عائد ٹیکس میں اضافہ واپس لینا تشویشناک ہے

جمعرات 25 جولائی 2024 21:05

-پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2024ء) کے پی کے حکومت کا تمباکوپر ٹیکس کم کرنے کا اقدام تمباکو صنعت کے لئے تو اچھا ہو سکتا ہے لیکن ٹیکس میں کمی کا یہ فیصلہ کسی بھی طرح صحت عامہ کے مفاد میں نہیں، کے پی کے میں ملکی تمباکو کی 80 فیصد مقدار پیدا ہوتی ہے حکومت کی جانب سے تمباکو پر ٹیکس میں کمی سے ملک بھر میں تمباکو مصنوعات کی دسترس میں اضافہ گا اور تمباکو کی اجناس کی قمیتوں میں کمی واقع ہو گی عوام کی قوت خرید تمباکو مصنوعات کے حوالے سے بڑھے گی جس کے باعث ان کے استعمال میں اضافہ ہو گا اور سالانہ اموات میں بھی اضافہ ہو گا اور ملکی صحت کے بجٹ پر بھی مزید بوجھ آئے گا۔

ان خیالات کا اظہار کولیشن فار ٹوبیکو کنٹرول پاکستان (سی ٹی سی- پاک) کے نیشنل کوآرڈینٹر ذیشان دانش نے میڈیا کو جاری کئے ایک بیان میں کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے ٹیکس کی شرح میں کمی کے لیے ترمیمی فنانس بل خیبرپختونخوا اسمبلی میں پیش کیا جس میں ورجینیا تمباکو پر ٹیکس کم کرکے 25 روپے فی کلوگرام سفید پتا تمباکو پر بھی ٹیکس 30 روپے سے 15 روپے فی کلو تجویز کیا گیا ہے۔

پختونخوا اسمبلی حکومت نے نسوار پر موجودہ ٹیکس 7.50 روپے فی کلو برقرار رکھنے کا بھی فیصلہ کیا ہے اور ہر سال تمباکو پر جواضافہ تجویز کیا ہے اس سے کوئی خاطر خواہ فائدہ ہوتا نظر نہیں آ رہا ۔ کے پی کے حکومت کے اس اقدام سے سول سوسائٹی کو صحت عامہ کے تناظر میں سخت تشویش ہے اور کولیشن فار ٹوبیکو کنٹرول پاکستان یہ مطالبہ کرتی ہے کہ بجٹ میں منظور کئے گئے ٹیکس ریٹس کو بحال کیا جائے اور حکومت تمباکو صنعت کی بجائے عوامی صحت کو ترجیح دے۔