معین خان کا اقربا پروری کے الزام سے بچنے کیلئے پی سی بی میں عہدہ نہ لینے کا اعلان

ورلڈ کپ کی تیاریاں سب پر واضح تھیں، سابق کپتان ، کرکٹر کی حیثیت سے میں بھی ٹیم کی کارکردگی سے مایوس تھا، ٹیم میں کوئی پلاننگ نظر نہیں آئی : سابق کپتان

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 6 اگست 2024 16:19

معین خان کا اقربا پروری کے الزام سے بچنے کیلئے پی سی بی میں عہدہ نہ لینے ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6 اگست 2024ء ) پاکستان کے سابق کپتان معین خان نے کہا ہے کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) میں کوئی عہدہ نہیں لینا چاہتے کیونکہ ان کے بیٹے اعظم خان ایک فعال کھلاڑی ہیں۔ معین خان نے وضاحت کرتے ہوئے کہا، ’’میرے لیے اب پوزیشن لینا مناسب نہیں لگتا کیوں کہ اعظم خان اس وقت قومی ٹیم کے لیے کھیل رہے ہیں۔ معین خان جنہوں نے 2013ء میں پہلی بار کرکٹ بورڈ میں عہدہ سنبھالا تھا، نے پی سی بی میں کردار ادا نہ کرنے کے باوجود کھیل کے لیے اپنی مسلسل لگن پر زور دیا۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ میں پاکستان کرکٹ کے لیے ہمیشہ دستیاب ہوں۔ پی سی بی میں مستقبل کے ممکنہ کرداروں کے بارے میں افواہوں پر بات کرتے ہوئے معین خان نے کہا کہ میں اس بارے میں وقار یونس کے اعلان کے بعد بات کروں گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے پی سی بی کے اندر موجودہ مسائل پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ بورڈ ضروری سرجریوں سے پہلے ڈاکٹر کی تقرری کا انتظار کر رہا ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ڈاکٹر کے پی سی بی میں شمولیت کے بعد ہی سرجری ہوگی۔ حالیہ ورلڈ کپ کی تیاریوں پر غور کرتے ہوئے معین خان نے تبصرہ کیا کہ "ورلڈ کپ کی تیاریاں سب پر واضح تھیں۔" تاہم انہوں نے ٹیم کی کارکردگی پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 'سابق کپتان اور کرکٹر کی حیثیت سے میں بھی کرکٹ ٹیم کی کارکردگی سے مایوس تھا۔ کرکٹ ٹیم میں کوئی پلاننگ نظر نہیں آئی۔

ایک ایسا نظام ہے جس کے تحت کھلاڑی آتے جاتے ہیں۔ جب نظام میں خرابی پیدا ہوتی ہے تو مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ معین خان نے نئے کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور ریٹائر ہونے والے کھلاڑیوں کو ہندوستان میں پریکٹس کی طرح باعزت الوداع کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں نئے کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنا چاہیے لیکن ہم ایک کارکردگی کی بنیاد پر بات چیت شروع کرتے ہیں۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ پاکستان میں کھلاڑیوں کو بھارت کی طرح باعزت طریقے سے الوداع کیا جانا چاہیے۔ معین خان نے ٹیم کی اندرونی معلومات کو لیک ہونے کے خطرات سے بھی خبردار کیا۔ انہوں نے مشورہ دیا کہ "جب ٹیم کے اندر سے معلومات لیک ہوتی ہیں تو اس کا دنیا بھر میں چرچا ہوتا ہے۔ ڈریسنگ روم سے ہونے والی بات چیت چاہے کوچ کی ہو یا کپتان کی، لیک نہیں ہونی چاہیے۔‘‘ معین خان نے بین الاقوامی ٹورنامنٹس میں ہندوستان کی شرکت کی امید ظاہر کی۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہندوستان ایک بڑی ٹیم ہے اور اسے چیمپئنز ٹرافی میں شرکت کرنی چاہیے۔ ایشیا کپ کے بعد بھارت چیمپئنز ٹرافی میں نہ آئے تو یہ ناانصافی ہوگی۔