پشاورزو کودنیاکے ساٹھ ممالک کے 260پراجیکٹس میں سے بہترین پانچ پراجیکٹس میں چنا گیا،اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران اراکین کا اظہار خیال

جمعہ 9 اگست 2024 22:30

۸پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اگست2024ء) خیبرپختونخوااسمبلی کوبتایاگیاکہ ٹرانس پشاورکے سال2022-23کے فنانشل سٹیٹمنٹ کے مطابق پشاوربی آرٹی کاسالانہ آپریشنل خرچہ تقریبا5.32بلین روپے ہے بی آرٹی روزانہ کی بنیاد پرآمدن اوسطا5.

(جاری ہے)

49ملین روپے ہے بی آرٹی کی روزانہ کی آمدن سے روزانہ کے اخراجات پورے نہیں ہورہے عالمی سطح پر سروس کی پذیرائی سروس کے اعلی معیار کاثبوت ہے ،پشاورزو کودنیاکے ساٹھ ممالک کے 260پراجیکٹس میں سے بہترین پانچ پراجیکٹس میں چنا گیا یہ تفصیلات اسمبلی اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران پی پی کے رکن احمدکنڈی کے سوال کے جواب میں محکمہ ٹرانسپورٹ کی طرف سے فراہم کی گئیںایوان نے ضلع دیرمیںمواصلات سکیموں میں بے قاعدگیوںسے متعلق ایم پی اے محمدیامین کے سوال کو اسٹینڈنگ کمیٹی کے سپرد کردیا علاوہ ازیں پیرمصورنے تحریک استحقاق پیش کرتے ہوئے کہاکہ میری والدہ جسکا شوکت خانم ہسپتال میں کینسرکاعلاج جاری ہے ہسپتال لے جاتے ہوئے موٹروے پولیس افیسرنذرخان نے ذاتی گاڑی کو روک کر چالیس سے پینتالیس منٹ تک روکے رکھامجھے بچے نے کال کی میں نے درخواست کی کہ میری بات کروائی جائے لیکن ٹریفک افسر نے میری کال نہیںلی میں اسمبلی سیشن چھوڑ کر ٹول پلازہ گیا نذیرنامی اہلکارنے میرے ساتھ بھی بدتمیزی کی جس سے میرااستحقاق مجروح ہوا لہذااس درخواست کو استحقاق کمیٹی کے سپردکیاجائے بعدازاں ایوان نے تحریک متعلقہ کمیٹی کے حوالے کردی دریں اثناایم پی اے عبدالغنی نے توجہ دلانوٹس پیش کرتے ہوئے کہاکہ انکے حلقہ نیابت باڑہ خیبرمیں گزشتہ دس سالوں سے کرش انڈسٹریزکے سترپلانٹس بندپڑے ہیں گزشتہ دورحکومت میں بھی ان انڈسٹری کودوبارہ بحال کرنے اورانکے نقصانات کاازالہ کرنے کیلئے عوامی سطح پر احتجاج کئے گئے حکومت نے ان تمام پلانٹس کی بحالی کیلئے این اوسی بھی جاری کی ہے لیکن تاحال اس کاروبار کوبند رکھاگیاہے ان کرش پلانٹس میں پندرہ ہزار لوگ روزگارسے وابستہ تھے ،سوچے سمجھے منصوبے کے تحت لوگوں سے روزگار چھینناگیاہے ضلعی انتظامیہ ،پولیس ، محکمہ انڈسٹری کاکہناہے کہ ہم نے یہ کاروباربندنہیں کیاہے انڈسٹری کی بحالی کامعاملہ متعلقہ کمیٹی کے حوالے کیاجائے وزیرصنعت وحرفت عبدالکریم نے جواب دیاکہ کشیدگی کے دوران مقام کا دورہ کیا2021میں ہری پور سے کچھ لوگ ماحولیاتی آلودگی کیخلاف عدالت گئے ابھی سپریم کورٹ میں گزشتہ ماہ کیس کی سماعت ہوئی جس میں عدالت عظمی نے ہدایت کی کہ مزیداین اوسی جاری نہیں کئے جائینگے ہم نے این اوسی جاری نہیں کئے لیکن روزگاربندبھی نہیں کئے ،900کرش پلانٹس کو سپریم کورٹ نے غیرقانونی قراردیاہے جب تک عدالت کا تفصیلی فیصلہ نہیں آجاتاتب تک کسی کو نہیں چھیڑاجائے گا عبدالغنی نے کہاکہ سپریم کورٹ نے آبادی والے علاقے،سکول یا ہسپتال کی موجودگی میں پلانٹس کیلئے این اوسی نہ دینے کی ہدایت جاری کی ہے جبکہ انکے حلقہ میں ایس اوپیز کے مطابق کہیں آبادی ،ہسپتال یا تعلیمی ادارہ نہیں،کرش پلانٹس دیگرعلاقوں میں چل رہے ہیں قبائلی لوگ دہشتگردی کاشکار ہیں ان کی محرومیوں کا خاتمہ کیاجائے عبدالکریم نے کہاکہ جن پلانٹس سے گردوغبارنکلتاہے اس پر عدالتی حکم نامہ لاگوہوتاہے محرک رکن عدالت کا فیصلہ پڑھ لیں اس کے بعد مل بیٹھ کر معاملے کا حل نکال لیتے ہیں۔