Live Updates

سرحد چیمبر کا انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے نام پر ایکسپورٹ پر 2 فیصد ٹیکس عائد کرنے پر تشویش

خیبر پختو نخو ا سے اربوں ڈالر کی ایکسپورٹ کنسائنمنٹ رک گئی ہے اور برآمد کنندگان کو بھاری مالی نقصان پہنچا ہے، فواد اسحق

پیر 26 اگست 2024 20:30

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اگست2024ء) سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فواد اسحق نے انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے نام پر ایکسپورٹ پر 2 فیصد ٹیکس عائد کرنے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ اس اقدام کے وجہ سے خیبر پختو نخو ا سے اربوں ڈالر کی ایکسپورٹ کنسائنمنٹ رک گئی ہے اور برآمد کنندگان کو بھاری مالی نقصان پہنچا ہے۔

پیر کو چیمبر ہاؤس میں تاجروں کے رہنماؤں، صنعت کاروں اور برآمد کنندگان کے ہمر اہ پر یس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سر حد چیمبر کے صدر فواد اسحق نے صوبائی حکومت سے کہا کہ وہ بر ا ٓمدات پر ٹیکس کو فوری طور پر واپس لے تاکہ خیبر پختو نخوا سے اربوں کی برآمدات کو دوسرے صوبوں میں منتقل ہو نے سے روکا جا سکے۔ سر حد چیمبر کے صدر نے کہا کہ حکومت کی غلط پالیسیوں اور کاروبار مخالف اقدامات کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں صورتحال پہلے ہی کا فی نا گفتہ بہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ صوبائی حکومت کی جا نب سے سوتیلی ماں اور امتیازی رویہ اور اقد امات سے با قی کاروبار، تجارت اور برآمدات ختم ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تجارت اور برآمدات مخالف اقدام قومی معیشت کے لیے کا فی نقصان دہ ہے جس پر نظر ثانی کی جانی چاہیے۔ اس موقع پرنائب صدر اعجاز خان ،ْ انجمن تاجران کے تاحیات صدر حاجی محمد افضل ،ْ خالد سلطان خواجہ ،ْایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران حاجی غلام حسین ،ْ عفاف علی خان ،ْ نعیم قاسمی ،ْ اپشیاء کے سابق چیئرمین حاجی مشتاق احمد ،ْ سرحد چیمبر کے سابق سینئر نائب صدر عمران خان مہمند ،ْ ندیم رئوف ،ْفضل واحد ،ْ اشتیاق پراچہ ،ْ فہد امین ،ْ احسان اللہ اور دیگر اراکین بھی موجود تھے ۔

ایک سوال کے جواب میں صدر فواد اسحق نے کہا کہ حکومت پہلے ہی برآمدی کنسائنمنٹس پر مختلف ڈیوٹی/ٹیکس وصول کر رہی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ برآمدات پر انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس ملک کے کسی دوسرے حصے میںنافذ نہیں کیا گیاہے، لیکن یہ سیس خیبر پختو نخوا کی حکومت نے 23 اگست 2024 سے لاگوکیا ہے جو کہ سراسر ناانصافی ہے اورانھو ں نے اس عز م کا اظہا ر کیا ہے کہ اس اقدا م کے خلاف بھرپور آواز اٹھانے کا عزم کیا ہے۔

صدر فواد اسحا ق نے وزیر اعلیٰ کے موجودہ مشیر برائے خزانہ سے برآمدات پر عائد ٹیکس کو فوری واپس لینے کو کہا۔ انہوں نے خیبر پختو نخواکے وزیراعلیٰ کے مشیر برائے خزانہ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور ایسے شخص کی تقرری کا مطالبہ کیا جو کاروبار اور تجارت کے بارے میں اچھی معلومات اور تجربہ رکھتا ہو۔نامہ نگاروں کے مختلف سوالات کے جواب میں، سر حد چیمبر کے صدرفوا د ا سحق نے کہا کہ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس کے نفاذ کے بعد خیبر پختو نخوا سے برآمدات مکمل طور پر ختم ہو جائیں گی۔

دوسری جانب انہوں نے کہا کہ بجلی اور گیس کی قیمتوں میں مسلسل اضافے سے صنعتی عمل پہلے ہی بری طرح متاثر ہوا ہے۔ سر حد چیمبر کے صد ر فواداسحق نے اس موقع پر سوال اٹھایا کہ کیا یہ سب کچھ سوچی سمجھی سازش کے تحت کے پی سے کاروبار، صنعت اور تجارت کو ختم کرنے کے لیے ہو رہا ہے یا سب ناسبجھی ہے۔ انہوں نے خیبر پختو نخوا میں امن و استحکام کے لیے تاجر برادری، عوام اور سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کی تعریف کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس صو بے میں نامور افراد، شخصیات اور دانشور پیدا ہوئے لیکن بدقسمتی سے اس صوبے سے وزیر خزانہ کا تقرر نہیں ہوا۔ایک سوال کے جواب میں فواد اسحاق نے کہا کہ سر حد چیمبر حکومت کے ساتھ بات چیت کے ذریعے تمام مسائل حل کرنے پر یقین رکھتا ہے۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ وہ خیبر پختو نخوا کی تاجر برادری کے ساتھ سوتیلی ماں والاجیسا سلو ک کسی صور ت نہیں ہو نے دیںگے۔

مزید برآں، انہوں نے واضح کیا کہ انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ سیس واپس لینے تک سر حد چیمبراپنی جدوجہد جاری رکھا گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں فواد اسحاق نے حکومتی ٹیکسوں کے خلاف 28 اگست 2024 کو مرکزی تنظیم تاجران کی طرف سے دی گئی شٹر ڈاؤن ہڑتال کی کال کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔اس موقع پر تاجر رہنما حاجی محمد افضل، خالد سلطان، ایکسپورٹرز و صنعتکاروں اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ انہوں نے برآمدات پر راتوں رات 2 فیصد ٹیکس کے نفاذ کی شدید مذمت کی اور صوبائی حکومت سے کہا کہ وہ انہیں مکمل طور پر روکنے کے اقدامات کرنے کے بجائے کاروبار اور تجارت کو آسان بنائے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات