وفاقی حکومت کے مجوزہ آئینی ترامیم کے مسودے کی تفصیلات سامنے آگئیں

چیف جسٹس کی تقرری کیلئے پینل مانگا جائے گا، آئینی اور مفادات عامہ مقدمات کیلئے الگ الگ عدالتیں ہوں گی، آرٹیکل 63اے میں ترمیم کی جائے گی فلور کراسنگ پر ووٹ شمارہوگا، ذرائع

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 14 ستمبر 2024 22:47

وفاقی حکومت کے مجوزہ آئینی ترامیم کے مسودے کی تفصیلات سامنے آگئیں
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 ستمبر 2024ء) وفاقی حکومت کے مجوزہ آئینی ترامیم کے مسودے کی تفصیلات سامنے آگئی ہیں، جس کے تحت چیف جسٹس کی تقرری کیلئے پینل مانگا جائے گا۔ اے آروائی نیوز کے ذرائع کے مطابق حکومت کے مجوزہ آئینی ترامیم کے مسودے کی تفصیلات سامنے تفصیلات سامنے آئی ہیں، جس کے تحت سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی تعیناتی کیلئے پینل مانگا جائے گا، 19ویں آئینی ترمیم میں مزید دو ترامیم تجویز کی گئی ہیں، ججز تقرری کیلئے جوڈیشل کمیشن میں پارلیمان کو نمائندگی دی جائے گی، ہائی کورٹ ججز کی روٹیشن کی ترامیم منظور کی جائیں گی۔

آئینی اور مفادات عامہ مقدمات کیلئے الگ الگ عدالتوں کے قیام کی ترامیم منظور ہوں گی۔نگران وزیراعظم کے تقرر کیلئے طریقہ کار بدلنے کی ترمیم منظور کی جائے گی۔

(جاری ہے)

آرٹیکل 63اے میں ترمیم کی جائے گی فلور کراسنگ پر ووٹ شمارہوگا۔مزید برآں وزیراعظم شہبازشریف نے آئینی ترمیم سے متعلق ارکان اسمبلی کو اعتماد میں لے لیا، وزیراعظم نے ارکان کو آگاہ کیا کہ حکومت کو آئینی ترمیم کیلئے دوتہائی اکثریت حاصل ہوچکی ہے۔

مشیر وزارت قانون وانصاف بیرسٹر عقیل ملک نے اے آروا ئی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی ترمیم کیلئے ووٹوں سے متعلق کل جو بیان دیا اس پر قائم ہوں، آئینی ترمیم سے متعلق ہمارے نمبرز پورے ہیں، آئینی ترمیم کیلئے تفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ججز کی تعیناتی میں پارلیمانی کمیٹی کا کردار ہونا چاہیے، ہمیں اب خود کو ربڑ اسٹیمپ ہونے سے روکنا ہے۔ کل کابینہ اجلاس میں آئینی ترمیم کا بل پیش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم کیلئے ووٹوں سے متعلق کل جو بیان دیا اس پر قائم ہوں، سپریم کورٹ کی وضاحت کے باوجود آئینی ترمیم سے متعلق ہمارے نمبرز پورے ہیں۔