ٹویٹر پر جعلی نازیبا ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کیخلاف عظمی بخاری کی درخواست پرڈی جی ایف آئی اے 23 ستمبر کو طلب

بدھ 18 ستمبر 2024 13:55

ٹویٹر پر جعلی نازیبا ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کیخلاف عظمی بخاری کی درخواست ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 ستمبر2024ء) لاہور ہائیکورٹ نے ٹویٹر پر جعلی نازیبا ویڈیوز اپ لوڈ کرنے کے خلاف پنجاب کی صوبائی وزیر اطلاعات عظمی بخاری کی دائر درخواست پرایف آئی اے حکام کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے کو 23 ستمبر کو طلب کرلیا ۔چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے صوبائی وزیر اطلاعات پنجاب عظمی بخاری کی درخواست پر بدھ کو سماعت کی۔

ایف آئی اے حکام ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد باجوہ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے اور رپورٹ پیش کی ۔عدالت نے ایف آئی اے کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ۔وفاقی حکومت کے وکیل نے بتایا کہ گرفتار ملزم حیدر علی کا موبائل فرانزک کیلئے بھجوا دیا گیا ہے۔ وکیل ایف آئی اے نے عدالت کو بتایا کہ متہ پولیس سٹیشن نے ملزم حیدر کو گرفتار کیا۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ راہداری ریمانڈ مانگ رہے تھے لیکن آپ نے ملزم حیدر کو گرفتار ہی نہیں کیا، راہداری ریمانڈ اس وقت لیا جاتا ہے جب ملزم آپ کی کسٹڈی میں ہوتا ہے ۔

وکیل وفاقی حکومت نے کہا کہ گرفتار کرنے گئے تو ایس ایچ او متہ نے بتایا کہ ملزم کی ضمانت ہو چکی ہے، ملزم نے اب لاہور کی سیشن کورٹ سے عبوری ضمانت کرالی ہے۔عدالت نے ایف آئی اے کی رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے 23 ستمبر پیر کے روز ڈی جی ایف آئی اے کو ذاتی حیثیت میں طلب کرتے ہوئے سماعت ملتوی کر دی۔دوران سماعت عدالت نے فلک جاوید کے والد کو الگ سے درخواست دائر کرنے کی ہدایت کر دی اور کہا کہ آپ الگ سے درخواست دائر کریں اور اس میں اپنے تحفظات کا لکھیں۔