چیف جسٹس پسند نا پسند کا لانے کی کوئی بات نہیں: نثارکھوڑو

آئینی عدالت آئینی مسائل کے لیے بننی چاہیے، سپریم کورٹ میں لاکھوں کیسز التوا میں پڑے ہیں،رہنما پیپلزپارٹی

جمعرات 19 ستمبر 2024 20:34

چیف جسٹس پسند نا پسند کا لانے کی کوئی بات نہیں: نثارکھوڑو
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2024ء) پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ چیف جسٹس پسند یا نا پسند کا لانے کی کوئی بات نہیں۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئینی عدالت آئینی مسائل کے لیے بننی چاہیے، سپریم کورٹ میں لاکھوں کیسز التوا میں پڑے ہیں، اس لیے آئینی کورٹ کے قیام سے سپریم کورٹ سے کیسز کا دبا کم ہو گا۔

(جاری ہے)

نثار کھوڑو نے کہا کہ ہم مولانا فضل الرحمن سے ملتے رہیں گے، ہو سکتا ہے کہ مسودے میں کوئی ترمیم آئے اور اتفاقِ رائے ہو جائے، آئینی ترمیم کے لیے سیاسی جماعتوں سے مل رہے ہیں، اسٹیبلشمنٹ سے رابطہ نہیں کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمن اور بلاول بھٹو زرداری آئینی ترمیم کے مسودے پر کسی حتمی نتیجے پر جلد پہنچ جائیں گے۔پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ ارسا ایکٹ میں ترمیم کے خلاف پیپلز پارٹی نے اسمبلی سے قراداد منظور کرا کے سندھ کا موقف دے دیا ہے، وفاقی حکومت نے ارسا ایکٹ میں کوئی ترمیم نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

انہوںنے کہا کہ پانی پر پہلا حق ٹیل والوں کا ہوتا ہے اور سندھ ٹیل والا صوبہ ہے، سندھ کے پانی پر ڈاکا منظور نہیں ہے، صوبوں کی منظوری کے بنا ایکٹ میں ترمیم نہیں ہو سکتی۔