اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 01 اکتوبر 2024ء) وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر عہدیدار نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا ہے کہ 'امریکہ کو ایسے اشارے ملے ہیں کہایران اسرائیل کے خلاف بیلسٹک میزائل حملے کی تیاری کر رہا ہے‘۔
تاہم اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اسے فی الحال ایران کی جانب سے کسی ''فضائی خطرے‘‘ کا پتہ نہیں چلا مگر وہ ''دفاع اور حملے‘‘ کے لیے تیار ہے۔
اسرائیلی وزیر دفاع کی ایران، حزب اللہ کو جوابی کارروائی کے خلاف تنبیہ
اسرائیل
اور حزب اللہ کے تنازعے میں ایران کا کردارامریکی
حکام کے مطابق امریکہ کو ایسے اشارے ملے ہیں کہ ایران اسرائیل کے خلاف بیلسٹک میزائل حملے کی تیاری کر رہا ہے، جو کم از کم اتنا بڑا ہو سکتا ہے جتنا بڑا حملہ تہران نے اس سال کے اوائل میں کیا تھا۔(جاری ہے)
وائٹ ہاؤس کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا ہے کہ امریکہ ایران کے اس ممکنہ میزائل حملے کے خلاف اسرائیلی دفاع کی تیاریوں میں فعال طور پر مدد کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے اسرائیل کے خلاف براہ راست فوجی حملے کے ایران کے لیے سنگین نتائج برآمد ہوں گے۔
ایک دوسرے امریکی عہدیدار نے کہا کہ ایرانی حملہ اتنا بڑا یا ممکنہ طور پر اس سے بھی بڑا ہو سکتا ہے جو تہران نے رواں برس اپریل میں میزائلوں اور ڈرونز سے کیا تھا۔
اپریل میں ایران کی جانب سے یہ حملہ شامی دارالحکومت دمشق میں اپنے قونصل خانے پر اسرائیلی حملے کے جواب میں کیا گیا تھا، جس میں پاسداران انقلاب کے دو سینئر کمانڈروں سمیت سات اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے فوری طور پر تبصرہ کرنے کی درخواست کا کوئی جواب نہیں دیا۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیل ہگاری کے بقول، ''فی الحال ہمیں ایران کی جانب سے کسی فضائی خطرے کا کوئی سراغ نہیں ملا۔
‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے کیے جانے والے کسی حملے کی صورت میں اسرائیل کے دفاع اور جوابی حملے کے لیے تیار ہے۔امریکہ
کی جانب سے ایرانی حملے کا انتباہ اسرائیل کے اس اعلان کے بعد سامنے آیا ہے کہ اس کی افواج نے جنوبی لبنان میں محدود حملے کیے ہیں۔ اسرائیل حزب اللہ کے عسکریت پسندوں کے خلاف دو ہفتوں سے جاری حملوں میں ایران کے حمایت یافتہ اس گروپ کے رہنما اور سینئر کمانڈروں کو ہلاک کر چکا ہے۔اسرائیلی رہنماؤں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ جب تک شمالی اسرائیل میں شہریوں کی اپنے گھروں کو واپسی محفوظ نہیں ہو جاتی، تب تک عسکریت پسندوں کے خلاف کارروائیاں جاری رکھی جائیں گی۔
امریکی
فوج نے اتوار کے روز ایران کو تنازعے کو بڑھانے کے خلاف متنبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ وہ خطے میں فضائی صلاحیتوں میں اضافہ کر رہی اور فوجیوں کی تیاری کی سطح بڑھا رہی ہے۔ا ب ا/م م، ا ا (روئٹرز، اے ایف پی)