پی ٹی آئی کا احتجاج، پنجاب کے 4شہروں میں دفعہ 144 نافذ،رینجرز طلب

لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں بھی رینجرزکو طلب کرلیا گیا، اٹک میں فرنٹئیر کانسٹیبلری کی 10 پلاٹون بھی تعینات کرنے کی سفارش، انتظامیہ نے مینار پاکستان گراونڈ کے اطراف کنٹینرز پہنچا دئیے ، پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 4 اکتوبر 2024 10:23

پی ٹی آئی کا احتجاج، پنجاب کے 4شہروں میں دفعہ 144 نافذ،رینجرز طلب
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 04اکتوبر 2024) محکمہ داخلہ پنجاب نے پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر پنجاب کے 4شہرو ں میں دفعہ 144نافذ کردی ،رینجرز کو طلب کر لیا گیا، انتظامیہ نے مینار پاکستان گراونڈ کے اطراف کنٹینرز پہنچا دئیے جبکہ پولیس کی بھاری نفری بھی تعینات کردی گئی،تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے 5 اکتوبر کومینار پاکستان پر احتجاج کے اعلان کے بعد انتظامیہ نے دفعہ144لگاتے ہوئے ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنے، جلسے، مظاہرے، احتجاج اور ایسی تمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

لاہور، راولپنڈی اور اٹک میں رینجرزکو بھی طلب کرلیا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ ممکنہ دہشتگردی کے پیش نظر راولپنڈی اور اٹک میں 4 اور 5 اکتوبر کیلئے رینجرز کی 6 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئی ہیں جبکہ اٹک میں فرنٹئیر کانسٹیبلری کی 10 پلاٹون بھی تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

(جاری ہے)

لاہور میں 5 اکتوبر کیلئے رینجرز کی 3 کمپنیوں کی خدمات طلب کی گئیں۔

محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے اٹک میں فرنٹئیر کانسٹیبلری کی 10 پلاٹون بھی تعینات کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ترجمان محکمہ داخلہ نے کہا ہے کہ سیکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشت گردوںکیلئے سافٹ ٹارگٹ ہو سکتا ہے۔ امن و امان کے قیام، انسانی جانوں اور املاک کے تحفظ کیلئے احکامات جاری کئے گئے۔محکمہ داخلہ نے دفعہ 144 کے نفاذ کے نوٹیفکیشن جاری کر دئیے ہیںجبکہ رینجرز کی خدمات کیلئے وفاقی وزارت داخلہ کو مراسلے لکھے گئے ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز پنجاب حکومت نے لاہور میں بھی دفعہ 144 نافذ کردی تھی۔ محکمہ داخلہ پنجاب کی جانب سے شہر میں دفعہ 144 کے نفاذ کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیاتھا جس کے مطابق دفعہ 144 3 اکتوبر سے 8 اکتوبر تک 6 دن کیلئے نافذ کی گئی تھی۔ نوٹیفکیشن کے مطابق 3 سے 8 اکتوبر تک لاہور کی حدود میں ہر قسم کے سیاسی اجتماعات، دھرنوں، جلسوں، مظاہروں، احتجاج اور ایسی دیگرتمام سرگرمیوں پر پابندی عائد کی گئی تھی۔

نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا تھا کہ سکیورٹی خطرات کے پیش نظر کوئی بھی عوامی اجتماع دہشتگردوں کیلئے آسان ٹارگٹ ہو سکتا ہے لہٰذا دفعہ 144 کے نفاذ کا فیصلہ ضلعی انتظامیہ کی سفارش پر کیا گیا تھا۔ اس سے قبل پنجاب کے دیگر اضلاع فیصل آباد، بہاولپور ، ٹوبہ ٹیک سنگھ، میانوالی، چنیوٹ اورجھنگ میں دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا تھا۔