ح*آئینی ترمیم کرکے عدالتی نظام کو غیر موثر کرنے کی سازش کی جا رہی ہے

ًجماعت اسلامی عوام کی حقیقی ترجمان، ہم پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں ہمسایہ ممالک ترقی کی دوڑ میں آگئے نکل گئے، قوم آخر کب تک کرپٹ افراد کو آزمائے گی ۔ نو منتخب امیرجماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری

اتوار 20 اکتوبر 2024 18:15

۵ لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2024ء) نو منتخب امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کرکے جس طرح عدالتی نظام کو غیر موثر کرنے کی سازش کی جا رہی ہے اس نے حکومت اور اپوزیشن ، دونوں کے چہروں سے نقاب اتار دیئے ہیں۔ مفادات کی سیاست نے ملک و قوم کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت، غیر سنجیدہ اور سیاسی فیصلے کرکے ملک و قوم کو انتشار، سیاسی عدم استحکام اورانارکی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔

پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ محب وطن قیادت کا فقدان ہے مگر اس سے بھی بڑھ کرسیاسی معاملات میں غیر سیاسی قوتوں کی دخل اندازی اورماورائے آئین و قانون اقدامات نے تباہی کے دھانے پر پہنچا دیا ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے معاہدے پر عمل درآمد نہ کرکے یہ ثابت کر دیا ہے کہ اسے عوام کے مسائل سے کوئی غرض نہیں ۔

جماعت اسلامی عوام کی حقیقی ترجمان جماعت ہے ،اس وقت تک حکمرانوں کو چین سے نہیں بیٹھنے دیں گے جب تک عوام کو ریلیف فراہم نہیں کر دیا جاتا ۔ ہم پاکستان کو حقیقی معنوں میں اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں تاکہ کوئی بھی شخص بھوکہ نہ سوئے۔ اس کے لئے ضروری ہے کہ کرپٹ افراد سے نجات حاصل کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ سیاسی چپقلش اور انتقامی سیاست کو دفن کئے بغیر ملک و قوم کو آگے لے کر نہیں چلا جا سکتا ، اس کا خمیازہ قوم نے بھگت لیا ہے ۔

ہمارے ہمسایہ ممالک ترقی و خوشحالی میں آگے نکل چکے ہیں، پاکستان جنوبی ایشیاء کا سب سے مہنگا ترین ملک بن چکا ہے ۔ادارے تباہ اور کرپشن نے نظام کو کھوکھلا کر کے رکھ دیا ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ ملک کی ترقی اور قوم کی خوشحالی میں سب ملک کر اپنا مثبت کر دار ادا کریں۔ محمد جاوید قصوری نے مزید کہا کہ مفادات کی سیاست نے ملک و قوم کو نا قابل تلافی نقصان پہنچایا ہے۔ ظلم و ستم کے اس نظام نے عوام سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے۔ملک و قوم کو انتشار، سیاسی عدم استحکام اورانارکی کی طرف دھکیلا جا رہا ہے۔ قوم کو سوچنا ہو گا کہ آخر کب تک ان کرپٹ افراد کو آزمائے گی ۔