9مئی جلاﺅ گھیراﺅ مقدمات،جے آئی ٹی کی تفتیش مکمل،علیمہ خان،عظمیٰ خان،فواد چوہدری سمیت تمام ملزمان قصور وار قرار

تمام ملزمان کو حتمی دلائل کیلئے طلب کرلیاگیا،عدالت نے ملزمان کی عبوری ضمانتوں میں 7دسمبر تک توسیع کردی

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 8 نومبر 2024 12:00

9مئی جلاﺅ گھیراﺅ مقدمات،جے آئی ٹی کی تفتیش مکمل،علیمہ خان،عظمیٰ خان،فواد ..
لاہور(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 07نومبر  2024) 9مئی جلاﺅ گھیراﺅ مقدمات کی تفتیش کیلئے قائم کردہ جے آئی ٹی نے اپنی تفتیش مکمل کر لی،بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان ،عظمیٰ خان سمیت فواد چوہدری قصوروار قرار ،عدالت نے تمام ملزمان کو حتمی دلائل کیلئے طلب کرلیا،انسداد دہشتگردی عدالت لاہورمیں 9مئی کے جلاﺅ گھیراﺅ کے مقدمات میں ملزمان کی ضمانتوں کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

جج ارشد جاوید نے عبوری ضمانتوں پر سماعت کی۔جے آئی ٹیز نے جلاﺅ گھیراﺅ کے مقدمات میں تفتیش مکمل کرلی ،تفتیش میں فوادچودھری، علیمہ خان اور عظمیٰ خان سمیت تمام ملزمان قصور وار قرار دیئے گئے ہیں۔جے آئی ٹی نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ عبوری ضمانتوں میں ولی خان قصور وار نہیں پایا گیا۔

(جاری ہے)

عدالت نے تمام ملزمان کو حتمی دلائل کیلئے طلب کرلیا، عدالت نے عبوری ضمانتوں میں 7دسمبر تک توسیع کردی۔

دوسری جانب بانی پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان اور عظمیٰ خان سمیت دیگر ملزمان کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی گئی۔عدالت نے ملزمان کی ایک روز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکر لی۔ جج اے ٹی سی نے کہاکہ ایک روز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست آخری بار منظور کررہا ہوں۔آئندہ ملزمان عدالت میںپیش ہوں۔دوران سماعت پراسیکیوٹر نے کہا کہ آج ملزمان کی راولپنڈی اوراسلام آباد کی عدالتوں میںبھی کیسزہیں۔

فواد چوہدری، مسزمزمل مسعود بھٹی سمیت دیگرعدالت میں پیش ہوئے۔یاد رہے کہ چند روز قبل انسداد دہشت گردی عدالت نے نو مئی جلاو گھیراو کے مقدمات میں پی ٹی آئی رہنماوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔انسداددہشت گردی عدالت میں تھانہ گلبرگ کی حدود میں کنٹینرجلانے سمیت جلاوگھیراو کے مقدمات کی سماعت ہوئی تھی۔ عدالت نے عدم پیشی پر پی ٹی آئی رہنما مراد سعید، میاں اسلم اقبال، حماد اظہر،فرحت عباس، واثق قیوم،زبیر نیازی،حامد رضا گیلانی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔ عدالت نے حکم دیا کہ سات نومبر تک ملزمان کو گرفتار کرکے پیش کیا جائے۔ ملزمان بار بار طلبی کے باوجود عدالت میں پیش نہ ہوئے جس پر عدالت نے کارروائی کی تھی۔