شہید اسلام مولانا محمد حنیف رح کے دینی ،سیاسی مشن کو جاری رکھیں گے، مولانا عبدالواسع

کٹھ پتلی حکومت جمہوری نظام کے خلاف استعمال ہورہاہے، مولانا آغا محمودشاہ ،مولانا مفتی محمدقاسم ودیگر کا شہیداسلام مولانامحمد حنیف کانفرنس سے خطاب

Hazrat ali attar حضرت علی عطار ہفتہ 9 نومبر 2024 16:46

چمن (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ 09 نومبر 2024) جمعیت علماء اسلام کے زیراہتمام گلشن شھید اسلام جامعہ دارالعلوم اسلامیہ میں عظیم الشان شھیداسلام مولانامحمدحنیف رح کانفرنس منعقد ہوا کانفرنس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی کانفرنس میں شھید اسلام مولانا محمد حنیف رح کے خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا شھید اسلام مولانا محمد حنیف رح کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جمعیت علماء اسلام بلوچستان کے صوبائی امیر سنیٹر مولانا عبدالواسع، صوبائی جنرل سیکرٹری مولانا آغا محمود شاہ ،جمعیت علماء اسلام تحصیل صدر چمن کے امیر مولانا مفتی محمدقاسم،حاجی محمد نواز خان کاکڑ،صوبائی ناظم مالیات حاجی غوث اللہ اچگزئ،مفتی غلام حیدر، شیخ الحدیث مولانا محمد صادق، مولانا عبدالمنان،مولانا محمد ایوب،مولانا عبدالمالک بریالئ،مولانا دادمحمد،حاجی آمان اللہ،مولانا قاری سلیم اللہ،حاجی محمد خان کبزئ ،مولانا محمدمیر،ملک عبدالخالق اچکزئی،مولانا عنایت اللہ،مولانا صدیق اللہ، حاجی عطاء اللہ، مولانا خیرمحمد، مولانا محمد صادق،حافظ شبیر احمد عثمانی، مولانا عبدالمصور مسرور نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شھید اسلام مولانا محمد حنیف رح کے دینی ،سیاسی مشن کو جاری رکھیں گے ان کی ملی،سیاسی ، دینی،علمی،سماجی خدمات کو سراہا اوراس عزم کا اظہار کیا کہ مولانا محمد حنیف شہید کے دینی و سیاسی وژن کے مطابق اسلام کی سربلندی ، شریعت کے نفاذ ،استحکام و دفاع پاکستان دنیا بھر کے مظلوموں کی حمایت اور استحصالی سامراجی قوتوں کے خلاف جدوجہد جاری رکھی جائے گی کہاشھیداسلام مولانامحمدحنیف شہیدرح ایک فرد کا نام نہیں بلکہ ایک تحریک کا نام ہے شہدا کی لمبی فہرست میں ان کا نام نمایاں ہے شھید اسلام حضرت اقدس مولانامحمدحنیف شہیدرح کا مشن قیامت تک جاری رہیگا شھید اسلام مولانا محمد حنیف رح نے جےیوآئی کےپلیٹ فارم سے40سال پرمبنی اسلامی سیاست کی شھیداسلام مولانا محمد حنیف شھیدرح کی شہادت جمعیت علماء اسلام کا نہیں پورے ملک کا بڑا سانحہ تھاشھیداسلام مولانامحمدحنیف رح کاجنگ اور جدوجہد انکے ذات قوم دولت سرمایہ اور نفس کے خواہشات کے لئے نہیں تھا بلکہ ایک نظریہ اور فکر کے لئے تھا وہ نظریہ اور فکر حضرت آدم علیہ السلام حضرت موسی علیہ السلام حضرت ابراہیم علیہ السلام حضرت محمد صلی اللہ تعالی علیہ وسلم اورخلفائے راشدین کا تھا اس جنگ کے تسلسل میں ان کو شھید کیاگیا شھیداسلام تمام خوبیوں کا رہبر تھاآج ھم ھر میدان میں شھید اسلام مولانا محمد حنیف رح کی کمی محسوس کرتے ہیں وہ بلاتفریق پوری انسانیت کا خدمت کرنے والا شخصیت تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے امن اور سالمیت کی خاطر ہم قربانیاں دے رہے ہیں ،ہم علمائے حق کا خون رائیگاں نہیں جانے دیں گے شھید اسلام مولانا محمدحنیف نے ہمیشہ اسلام، علماء اور مدارس کی دفاع کے لئے جدوجہد کی اسی وجہ سے سامراجی قوتیں ان کو برداشت نہیں کرسکیں مولانا محمد حنیف شہیدساری زندگی مظلوم مسلمانوں کی توانا آواز رہے انھوں نے کہا کہ فلسطینی قبلہ اول کی آزادی کے جنگ لڑ رہے ہیں امت مسلمہ اسرائیل کے خلاف متحد ہو جائے کشمیر اور فلسطین پر عرصہ دراز سے مظالم انسانی حقوق کے دعویداروں کے منہ پر طمانچہ ہےفلسطینی عوام پر اشتعال انگیز فائرنگ پر عالم کفر بشمول نام نہاد مسلم حکمرانوں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے امت مسلمہ فلسطین بھائیوں کی حمایت کے لئے میدان میں اترے انھوں نے کہا کہ دینی مدارس اسلام کے عظیم قلعے ہیں مدارس کو ختم کرنے والے خود ختم ہوگئے ہیں چمن میں رات کے تاریکی بلا جواز مدارس پر چھاپہ کی شدید مذمت کرتے ہیں ہر کاروائی کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے اگر انتظامیہ کو تحفظات تھے تو وہ مدارس کے انتظامیہ سے رابطہ کرکے اپنی تحفظات کا تدارک کرسکتے تھےیہ کارروائیاں اسلامی تعلیمات اور مدارس کی حرمت کو مجروح کرنے کی کوشش ہیں انہوں نے کہا کہ مدارس ہمیشہ امن و محبت کا درس دیتے ہیں اور ان پر بے بنیاد الزامات لگا کر ان کے خلاف کارروائیاں ناقابل قبول ہیں۔

جے یوآئی مدارس کی حرمت کی حفاظت کے لیے ہر سطح پر احتجاج کرے گی اور ان کی آواز بلند کرتی رہے گی انہوں نے کہا کہ 26 ویں آئینی ترمیم میں جمعیت علماء اسلام کےووٹ نہ ہوتے تو خطرناک ڈرافٹ پاس ہو جاتا 26 ویں آئینی ترمیم میں قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن مدظلہ کے کردار کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں 26 ویں آئینی ترمیم میں سود کی خاتمہ ،مدارس کی رجسٹریشن سمیت پانج ایسے ترامیم جمعیت علماء اسلام کی قیادت نے شامل کی جو 24 کروڑ عوام کے جذبات تھے انھوں نے کہا کہ ریاست پاکستان باب دوستی کے مسئلہ کے حل اور چمن کے عوام کےمطالبات تسلیم کریں انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلی حکومت جمہوری نظام کے خلاف استعمال ہورہاہے اگر ایسے بلز ایوان میں پیش کئے گئے جو آئین سے متصادم ہو جمعیت علمائے اسلام قوت کے ساتھ مقابلہ کرے گی۔