روسی حملوں میں بجلی کی یوکرینی استطاعت میں 65 فیصد کمی، یو این ایچ سی آر

یو این بدھ 13 نومبر 2024 03:00

روسی حملوں میں بجلی کی یوکرینی استطاعت میں 65 فیصد کمی، یو این ایچ سی ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 13 نومبر 2024ء) پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کے ادارے (یو این ایچ سی آر) نے کہا ہے کہ یوکرین میں توانائی کے نظام پر روس کے حالیہ حملوں کے باعث ملک میں بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں 65 فیصد تک کمی آ گئی ہے۔

ملک پر روس کے حملے کو ایک ہزار یوم مکمل ہونے کو ہیں جہاں جنگ سے تباہ حال لوگوں کی مشکلات ناصرف برقرار ہیں بلکہ موسم سرما کی آمد پر ان میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔

Tweet URL

پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی نائب ہائی کمشنر کیلی کلیمنٹس نے کہا ہے کہ روس کے فضائی حملوں کے باعث ملک بھر میں بجلی کی ترسیل، حرارت کا نظام اور پانی کی فراہمی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے ملک کے حالیہ دورے میں معصوم شہریوں پر جنگ کے گہرے جذباتی اثرات کا مشاہدہ کیا جو متواتر بمباری کے نتیجے میں جسمانی و ذہنی نقصان اٹھا رہے ہیں۔ رواں سال اگست سے اب تک مشرقی یوکرین سے تقریباً ایک لاکھ 70 ہزار لوگوں کو اپنے گھر بار چھوڑ کر نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔ جنگ کے باعث 40 لاکھ شہری اندرون ملک بے گھر ہو چکے ہیں جبکہ 67 ہزار نے بیرون ملک پناہ لے رکھی ہے۔

بچوں کا تعلیمی نقصان

کیلی کلیمنٹس نے کہا ہے کہ خارکیئو میں جنگ کے تباہ کن اثرات کہیں زیادہ نمایاں ہیں۔ جب انہوں نے اس علاقے کا دورہ کیا تو انہیں بم دھماکوں کی آوازیں صاف سنائی دے رہی تھیں۔

اس دوران ان کی ملاقات ایک 65 سالہ خاتون سے ہوئی جن کا اپارٹمںٹ ایک گلائیڈ بم کے حملے میں تباہ ہو گیا تھا۔ تاہم اس کے باوجود وہ پرعزم تھیں اور ان کی شخصیت وہاں کے لوگوں کی ہمت کی عکاسی کر رہی تھی جن کی روزمرہ زندگی جنگ سے بری طرح متاثر ہوئی ہے۔

نائب ہائی کمشنر نے بتایا کہ تعلیم پر جنگ کے اثرات خاص طور پر شدید ہیں۔ بے شمار بچے سکول جانے اور کمرہ جماعت میں حصول تعلیم کے تجربے سے محروم ہو گئے ہیں۔ خارکیئو میں بچے زیرزمین بنکروں میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں جہاں نہ تو قدرتی روشنی ہوتی ہے اور نہ ہی ان طلبہ کو کھیل کود کا موقع ملتا ہے۔

تعمیر نو کا عزم

کیلی کلیمنٹس کا کہنا ہے کہ ان مسائل کے باوجود ملک میں مضبوطی اور بحالی کے آثار بھی دکھائی دیتے ہیں۔

یوکرین کی حکومت متاثر کن رفتار سے امداد کی فراہمی اور بحالی کے اقدامات کر رہی ہے۔ حملوں کے بعد مقامی لوگ مستعدی سے تباہ شدہ عمارتوں کا ملبہ صاف کرتے ہیں جس سے ان کی قوت اور عزم کا اندازہ ہوتا ہے۔

تاہم، ان کا کہنا ہے کہ 'یو این ایچ سی آر' نے رواں سال یوکرین کے لیے ایک ارب ڈالر کے مالی وسائل فراہم کرنے کی اپیل کی تھی جن میں سے تاحال نصف ہی مہیا ہو پائے ہیں۔ امدادی شراکت داروں کو کو چاہیے کہ وہ اس موقع پر یوکرین سے منہ نہ موڑیں اور اس کی مدد جاری رکھیں جسے اب بڑے پیمانے پر جاری جنگ میں تیسرے موسم سرما کا سامنا ہے۔