عالمی یوم خوراک: سب کی غذائی ضروریات پوری کرنے والا نظام چاہیے، گوتیرش

یو این جمعہ 17 اکتوبر 2025 01:45

عالمی یوم خوراک: سب کی غذائی ضروریات پوری کرنے والا نظام چاہیے، گوتیرش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 17 اکتوبر 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ دنیا کو متحد ہو کر ایسے غذائی نظام قائم کرنے کی ضرورت ہے جوتمام لوگوں کو خوراک مہیا کریں اور کرہ ارض کے تحفظ میں مددگار ہوں۔

آج منائے جانے والے عالمی یوم خوراک پر اپنے پیغام میں سیکرٹری جنرل کا کہنا ہے کہ 80 سال پہلے دوسری عالمی جنگ سے تباہ حال دنیا نے بھوک کا خاتمہ کرنے کے لیے متحد ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔

آئندہ دہائیوں میں اس مسئلے پر قابو پانے میں غیرمعمولی پیش رفت ہوئی لیکن اب یہ کامیابیاں ماند پڑتی دکھائی دیتی ہیں۔

آج دنیا بھر میں تقریباً 67 کروڑ 30 لاکھ افراد رات کو بھوکے سوتے ہیں۔ اس سے کہیں زیادہ لوگ ایسے ہیں جنہیں روزانہ یہ علم نہیں ہوتا کہ اگلے وقت کا کھانا ملے یا گا نہیں۔

(جاری ہے)

بھوک کے خلاف عالمی سطح پر پیش رفت نہ صرف بہت سست ہے بلکہ بعض خطوں میں یہ واپس ہو رہی ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ دنیا کے پاس بھوک کے خاتمے اور تمام انسانوں کو معیاری و صحت بخش خوراک فراہم کرنے کے لیے وسائل، علم اور ذرائع موجود ہیں اور اسے صرف اتحاد کی ضرورت ہے۔

بہتر مستقبل کے لیے یکجہتی

سیکرٹری جنرل نے کہا ہے کہ گزشتہ دہائیوں میں موٹاپے میں تیزی سے اضافے اور غذائی تحفظ کے لیے خطرہ بننے والے موسمیاتی دھچکوں کی صورت میں نئے مسائل سامنے آئے ہیں۔

افسوسناک بات یہ ہے کہ بھوک کو بطور ہتھیار استعمال کیا جا رہا ہے۔ یہ ایک ہولناک حقیقت ہے کہ تنازعات کا شکار علاقوں میں لوگوں کو جان بوجھ کر بھوکا رکھا جا رہا ہے اور وہاں قحط جنم لے رہا ہے۔

امسال عالمی یوم خوراک کا موضوع 'بہتر خوراک اور بہتر مستقبل کے لیے یکجہتی' ممالک، شعبوں اور معاشروں کے درمیان یکجہتی پر زور دیتا ہے۔ یہ پیغام ان ترجیحات کی بازگشت ہے جو اقوام متحدہ کے رکن ممالک نے رواں سال جولائی میں نظام ہائے خوراک سے متعلق سربراہی کانفرنس کے جائزہ اجلاس میں طے کی تھیں۔

یہ اقوام متحدہ کی 'عمل کے لیے پکار' میں بھی شامل ہیں جس میں بھوک کے خلاف عملی اقدامات کے لیے چھ اہم شعبوں کی نشاندہی کی گئی ہے۔

انہوں نے بھوک کے خلاف متحد ہو کر جدوجہد کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کو اس پکار کا جواب دیتے ہوئے اس مسئلے کا ہمیشہ کے لیے خاتمہ کرنا ہو گا۔