ڈسٹرکٹ جیل شیخوپورہ میں جاں بحق ہونے والے قیدی کی موت حرکت قلب بند ہونے سے ہوئی، جیل انتظامیہ

منگل 3 دسمبر 2024 21:50

شیخوپورہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 دسمبر2024ء) ڈسٹرکٹ جیل شیخوپورہ میں جاں بحق ہونے والے قیدی کی موت حرکت قلب بند ہونے سے ہوئی ۔ڈسٹرکٹ جیل کے موقف کے مطابق متوفی قیدی کودل کی تکلیف ہونے پر فوری طور پر سول ہسپتال پہنچایا گیا مگر وہ جانبر نہ ہو سکا ۔ اسے زہر دینے اور کرپشن کا الزام درست نہیں ۔قتل کے ملزم محمد چاند کے خلاف 18 اگست 2024ء کو تھانہ ہاؤسنگ کالونی پولیس نے فیکٹری ملازمہ زیبا بی بی کو بس سٹاپ پر فائرنگ کر کے شدید زخمی کرنے اور قتل کرنے کی کوشش کرنے پر مقدمہ درج کیا تھا ۔

یہ مقدمہ زیبا بی بی کے بہنوئی بابر علی کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا ۔پولیس حکام کے مطابق عمران چاند نے زیبا بی بی جو سٹاپ نمبر 5 سلیم کوٹ کی آبادی احمد پورہ میں اس کی ہمسایہ تھی کو مبینہ طور پر شادی پر انکار کرنے پر گولی مار دی تھی۔

(جاری ہے)

پولیس نے عمران چاند کی گرفتاری کے بعد اس کے خلاف فائرنگ میں استعمال ہونے والی پستول کا علیحدہ مقدمہ بھی 11 نومبر کو درج کیا تھا دریں اثناء حوالاتی کی ہلاکت کی جوڈیشل انکوائری کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ رات گئے ڈسٹرکٹ جیل پہنچ گئے جنہوں نے عمران چاند کی ہلاکت کے شواہد اکٹھا کر لیے ہی۔

واضح رہے کہ گزشتہ رات ڈسٹرکٹ جیل شیخوپورہ میں عمران چاند کی طبیعت اچانک خراب ہوئی جس کے علاج معالجہ کی کوشش کی گئی مگر وہ دم توڑ گیا جبکہ پولیس نے لواحقین کو بذریعہ فون کال کرکے ملزم کی شوگر بڑھ جانے کا بتایا اور اہلخانہ کو اس سے ملاقات کا کہا مگر جب وہ ڈی ایچ کیو ہسپتال پہنچے تو علم ہوا کہ وہ دم توڑ چکا ہے جس کے منہ سے جھاگ نکلتی اور پاؤں پر خون کے نشانات دیکھ کر لواحقین مشتعل ہوگئے جنہوں نے روڈ بلاک کرکے جیل انتظامیہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی اور الزام عائد کیا کہ جیل پولیس نے مدعیوں سے مک مکا کرکے ملزم کو جیل کے اندر زہر دیکر مار ڈالا اور لاش ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردی ہے تاکہ اس قتل کوچھپا سکیں جیل پولیس اس کی موت کو طبیعت کی ناسازی بتا رہی ہے حالانکہ اسے شوگر سمیت کوئی بیماری لاحق نہ تھی پانچ وقت کا نمازی اوربے گناہ شہری تھا جسے عداوت کے تحت گرفتار کروایا گیا پہلے پولیس اور دیگر افراد ہم سے رقم لیتے رہے ہماری جمع پونجی ختم ہوگئی تو ملزم کی موت پر سودے بازی کرلی گئی۔

ہمیں انصاف چاہئے جیل پولیس ہسپتال انتظامیہ سے ملی بھگت کرکے عمران عرف چاند کی طبعی موت ظاہر کرنا چاہتی ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ غیر جانبدارانہ تحقیقات کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں،مظاہرین نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا کہ عمران چاند کی ہلاکت کا مقدمہ جیل کے افسروں اور عملے کے خلاف درج کیا جائے اور جیل میں مبینہ طور پر روزانہ مختلف برانچوں سے دو تا تین لاکھ روپے بھتہ اکٹھا کرنے والے بعض افسروں کی بجائے یہاں پر دیانتدار عملہ تعینات کیا جائے ۔\378