سپریم کورٹ آئینی بینچ نے پی آئی اے نجکاری روکنے کا حکم واپس لے لیا

عدالت اپنا اعتماد دیتی ہے نجکاری اچھے طریقے سے کریں؛ دوران سماعت ریمارکس

Sajid Ali ساجد علی جمعرات 5 دسمبر 2024 12:18

سپریم کورٹ آئینی بینچ نے پی آئی اے نجکاری روکنے کا حکم واپس لے لیا
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 05 دسمبر 2024ء ) سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ نے قومی ایئر لائن پی آئی اے نجکاری روکنے کا حکم واپس لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق جسٹس امین الدین کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے پی آئی اے نجکاری سے متعلق کیس کی سماعت کی، دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ’سپریم کورٹ نے پی آئی اے انتظامیہ کو نئے پروفیشنل بھرتی کرنے کی اجازت دی تھی، حکومت کی طرف سے پی آئی اے نجکاری کا عمل شروع کیا گیا لیکن نجکاری کے عمل کی وجہ سے نئی بھرتیاں نہیں کی گئیں‘۔

ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ’نجکاری کا عمل کمیشن دوبارہ کرنے جا رہا ہے، پی آئی اے فلائٹ آپریشن پر پابندی بھی ختم ہوگئی ہے‘، اس پر آئینی بینچ کے سرابراہ جسٹس امین الدین خان نے ریمارکس دیئے کہ ’دوبارہ نجکاری کے عمل میں اب شاید ریٹ زیادہ ملے‘، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ’نجکاری کا عمل کرکے حکومت سپریم کورٹ آرڈر کی خلاف ورزی تو نہیں کر رہی، سپریم کورٹ نے حکم دیا تھا نجکاری عدالت کو اعتماد میں لے کر کی جائے‘۔

(جاری ہے)

اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ ’نجکاری پر اعتماد میں لینے کے لیے عدالت میں درخواست دائر کر دی تھی‘، جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ’عدالت اپنا اعتماد دیتی ہے نجکاری اچھے طریقے سے کریں‘، بعدازاں سپریم کورٹ کے آئینی بنچ نے پی آئی اے نجکاری کا حکم واپس لیتے ہوئے کیس نمٹا دیا۔ دوسری طرف ججز کی تعیناتی کے معاملے پر سپریم کورٹ کا آئینی بینچ ٹوٹ گیا، کیس کی سماعت کے لیے نیا بینچ تشکیل دیا جائے گا، جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 6 رکنی آئینی بینچ نے ججز کی تعیناتی کے حوالے سے کیس کی سماعت کی، دوران سماعت جسٹس مسرت ہلالی نے ریمارکس دیئے کہ ’کمیشن کے 2 ارکان بینچ کا حصہ ہیں لہذا وہ کیسے کیس کی سماعت کرسکتے ہیں؟‘ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ ’پارلیمانی کمیٹی نے اعتراض لگا کر واپس کیا تو کیا آپ دوبارہ جوڈیشل کمیشن گئے، جوڈیشل کمیشن ایک نام تجویز کرتا ہے تو وہ پارلیمانی کمیٹی جاتا ہے‘۔

بتایا جا رہا ہے کہ 6 رکنی آئینی بینچ کے سربراہ جسٹس امین الدین خان اور جسٹس جمال خان مندوخیل ججز کا تقرر کرنے والے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے بھی رکن ہیں، لہذا اسی لیے ججوں کی تقرری سے متعلق آئینی درخواستوں کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ میں اب نیا آئینی بینچ بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔