صوبہ میں بدامنی پر قابو پانے کےلیے قانون نافذ کرنے والے اداروں،مرکزی و صوبائی حکومت کو سیاست سے بالاتر ہوکرکردار ادا کرنا چاہیے،آفتاب شیرپاؤ

جمعرات 5 دسمبر 2024 19:20

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 دسمبر2024ء) قومی وطن پارٹی کے چیئرمین آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے کہا ہے کہ صوبہ میں بدامنی کی لگی آگ پر قابو پانے کےلیے قانون نافذ کرنے والے اداروں،مرکزی و صوبائی حکومت کو سیاست سے بالاتر ہوکر اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ گورنر خیبر پختونخوا کی طرف سے بلائے گئی آل پارٹیز کانفرنس میں اپنا موقف پیش کرتے ہوئے سربراہ قومی وطن پارٹی اور سابق وفاقی وزیر داخلہ آفتاب شیرپاؤ نے کہا کہ صوبہ میں بدامنی کی لگی آگ پر قابو پانے کیلئے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور مرکزی و صوبائی حکومت کو سیاست سے بالاتر ہوکر اپنا کردارادا کرنا چاہیے کیونکہ صوبہ کے جنوبی اضلاع اور ضلع کرم جل رہا ہے اور صوبائی حکومت اس بنیادی اور اپنے مسئلہ کو سنجیدہ نہیں لے رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قومی وطن پارٹی کو کرم کے مسئلہ پر تشویش ہے اور ہماری تمام تر ہمدردیاں وہاں کے غم زدہ اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کرم مسئلہ کے حل اور جنوبی اضلاع سمیت ضم شدہ اضلاع میں امن کے قیام کیلئے وہاں کے علماء اور عمائدین کو بھی اپنا کردارادا کرنا چاہیے۔انہوں نے صوبے کے وسائل کے حوالے بات کرتے ہوئے کہا کہ یکساں ترقی ملک کے تمام حصوں کا آئینی حق بنتا ہے لہٰذا اس سلسلے میں صوبے کو نیٹ ہائیڈل پرافٹ کی مد میں بقاجات کی جلد ادائیگی، صوبے کے حصے کے پانی جو دوسرے صوبے استعمال کر رہے ہیں کا معاوضہ اور تیل و گیس رائلٹی کی فوری طور پر ادائیگی یقینی بنائی جائے۔

اس کے ساتھ ساتھ صوبے کے ضم اضلاع کے ترقیاتی کاموں کیلئے الگ اکاؤنٹ قائم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے انھوں کہاکہ این ایف سی کے تین فیصد شیئرز صوبے کے ضم اضلاع کو دینے پر عملدرآمد یقینی بنانے سمیت تعمیر و ترقی کے حوالے ان کے ساتھ کئے گئے وعدے پورے کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ میں امن وامان کا قیام صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے لہٰذا وہ اس مسئلے کے حل کیلئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے ذمہ داران کو آل پارٹیزکانفرنس میں شرکت کرنی چاہیے تھی۔