پنجاب یونیورسٹی میں جاں بحق ہونے والے طالبعلم کے قتل کا مقدمہ درج

واقعہ کا مقدمہ مقتول کے والد کی مدعیت میں دو دوستوں حذیفہ ،دلاور کے خلاف درج کرایا گیا

جمعہ 6 دسمبر 2024 17:55

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 دسمبر2024ء)پنجاب یونیورسٹی میں گولی لگنے سے جاں بحق ہونیوالے طالب علم کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔واقعہ کا مقدمہ مقتول کے والد رانا اختر کی مدعیت میں تھانہ مسلم ٹائون میں درج کیا گیا ، مقدمے میں مقتول کے دو دوستوں حذیفہ اور دلاور کو نامزد کیا گیا ہے۔ایف آئی آر میں مقتول کے والد نے موقف اپنایا کہ دونوں ملزمان نے میرے بیٹے کو فائرنگ کر کے قتل کیا، دونوں ملزمان نے بیٹے کو گاڑی میں بیٹھے گولیاں ماریں۔

(جاری ہے)

جمعرات کے روز روز جینڈر سٹڈیز ڈیپارٹمنٹ کے طالب علم رانا عمار کو فائرنگ کر کے قتل کردیا گیا تھا۔ذرائع کے مطابق دلاور، حذیفہ اور عمار تین دوست گاڑی کے اندر موجود تھے، دلاور گاڑی چلا رہا تھا جبکہ عمار دوسری فرنٹ سیٹ پر بیٹھا تھا، حذیفہ نامی طالب علم گاڑی کی پچھلی سیٹ پر جبکہ اسلحہ حذیفہ کے پاس تھا۔پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ گاڑی کے اندر ہی فائرنگ سے گولی عمار کو لگی جس سے وہ زخمی ہوا اور ہسپتال میں چل بسا، فائرنگ کے واقعہ کے بعد حذیفہ موقع سے فرار ہو گیا جبکہ دلاور عمار کو لے کر ہسپتال پہنچا۔پولیس نے دلاور کو حراست میں لیتے ہوئے تحقیقات شروع کر دی، گولی اچانک چلی یا کسی تنازہ کے باعث فائرنگ کی گئی اس پہلو پر تحقیقات کی جارہی ہیں۔