
عادل بازئی کو ڈی سیٹ کرنے کا الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار
پہلے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کا معاملہ طے کریں، کسی کو اسمبلی سے باہر نکال دینا معمولی کارروائی نہیں لہٰذا پر پہلو کو دیکھنا ہوگا؛ دوران سماعت سپریم کورٹ کے ریمارکس
ساجد علی
پیر 9 دسمبر 2024
11:03

(جاری ہے)
جسٹس منصور علی شاہ نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ ’کیا مخصوص نشستوں کے فیصلے پر عمل درآمد ہو چکا ہے؟ بہرحال چلیں آگے بڑھیں‘، اس پر جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ ’کیا آپ اس کیس میں مخصوص نشستوں کے فیصلے پر انخصار کر سکتے ہیں؟ کیا عادل بازئی مخصوص نشستوں والے 81 ممبران کی فہرست کا حصہ تھے؟‘۔
دوران سماعت بینچ نے ریمارکس دیے کہ ’عدالت میں بتایا گیا الیکشن کمیشن ڈیکلریشن نہیں دے سکتا، عدالت کو بتایا گیا امیدوار کا تعلق کس جماعت سے ہے یہ تعین کرنا سول کورٹ کا کام ہے‘، وکیل درخواست گزار تیمور اسلم نے دلائل میں کہا کہ ’عادل بازئی کو الیکشن کمیشن نے آرٹیکل 63 اے کے تحت ڈی سیٹ کیا، الیکشن کمیشن نے حقائق کا درست جائزہ لیا اور نہ ہی انکوائری کے لیے عادل بازئی کو بلایا‘۔ اس موقع پر جسٹس منصور علی شاہ نے سوال اٹھایا کہ ’اگر عادل بازئی کے حلف ناموں کا معاملہ سول کورٹ میں تھا تو الیکشن کمیشن کا دائرہ اختیار کیسے ہے؟ کیا الیکشن کمیشن سول کورٹ کے زیر التوا معاملے پر نوٹس لے سکتا ہے؟‘، جسٹس عائشہ ملک نے کہا کہ ’عادل بازئی کے دو حلف نامے ہیں اور وہ کہتے ہیں انہوں نے دوسرے پر دستخط کیے، کیا الیکشن کمیشن فراڈ پر انکوائری کر سکتا ہے؟‘، جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس دیئے کہ ’پہلے الیکشن کمیشن کے دائرہ اختیار کا معاملہ طے کریں، کسی کو اسمبلی سے باہر نکال دینا معمولی کارروائی نہیں لہٰذا پر پہلو کو دیکھنا ہوگا‘۔ بعد ازاں عدالت نے این اے 262 کوئٹہ سے برطرف عادل بازئی کی اپیل ابتدائی سماعت کے لیے منظور کر لی، سپریم کورٹ ریگولر بینچ نے الیکشن کمیشن سمیت فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کر دی۔مزید اہم خبریں
-
ڈپٹی اٹارنی جنرل کی اہلیہ کا موٹرسائیکل سوار خاتون پر تشدد، ویڈیو وائرل، وزیراعظم کا نوٹس، سلمان خورشید کو عہدے سے ہٹا دیا
-
نئے صوبوں سے متعلق ابھی تک کہیں پر بھی کوئی بات نہیں ہوئی
-
مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی پہلے بھی عوام کو دھوکہ دیتی رہیں آج پھرایک ہیں
-
اگرمذاکرات کیلئے قانونی کاروائی روکنا پی ٹی آئی کی شرط ہے تو پیش کریں
-
امریکا میں ویزا کریک ڈاؤن، پاکستانی طلبہ اور دیگر افراد غیر یقینی صورتحال کا شکار
-
میرا بھائی جیل میں، میرے بیٹے جیل میں، میرا بھانجا جیل میں ہے
-
ایران پر امریکی بمباری کا تخمینہ، امریکی جنرل برطرف
-
سندھ حکومت سیلاب متاثرین کے گھروں کی تعمیر کے بعد سولر سسٹم نصب کرے گی
-
سوڈان خانہ جنگی: متحارب ملیشیاؤں میں تصادم، 83 شہری ہلاک
-
غزہ پر اسرائیلی حملوں میں تیزی کے لوگوں پر تباہ کن اثرات، اوچا
-
میانمار: روہنگیاؤں پر تشدد کرنے والوں کے محاسبے کا مطالبہ
-
کورکمانڈر کے یونیفارم کی توہین کرنے والے اب مظلومیت اور چار دیواری کا کارڈ کھیل رہے ہیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.